خبریںدنیاہندوستان

اجمیر درگاہ پھر نشانے پر۔درگاہ کو سنکٹ موچن مہادیو وراجمان مندر قرار دیا جائے: ہندو سینا کی عدالت سے اپیل

اجمیر۔ اجمیر درگاہ کو ایک بار پھر مندر قرار دینے کے مطالبہ نے زور پکڑ لیا ہے۔‌ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے اس کے لئے اجمیر ضلع کورٹ میں مقدمہ داخل کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اجمیر درگاہ کو بھگوان سنکٹ موچن مہادیو وراجمان مندر قرار دیا جائے۔‌ ساتھ ہی درگاہ کمیٹی کے ناجائز قبضہ کو ہٹایا جائے اور اس کا اے ایس آئی سروے کرایا جائے۔ اس عرضی پر اجمیر کورٹ میں 25 ستمبر یعنی آج سماعت ہونے کا امکان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندو سینا سے قبل رواں سال کے شروع میں مہارانا پرتاب سینا کے قومی صدر راجو ردھن سنگھ پرمار نے اجمیر شریف درگاہ میں ہندو مندر ہونے کا دعوی کیا تھا۔ اس کے بعد فروری ماہ میں ویر ہندو آرمی نے بھی یہی دعوی کیا تھا۔ تنظیم کے قومی صدر سمرن گپتا اور بانی ریاستی نائب صدر پنکج ورما نے درگاہ میں مندر ہونے کی بات کہی تھی۔
یہ معاملہ اجمیر ضلع کلیکٹر تک پہلے بھی پہنچا تھا، جہاں پر انہوں نے ایڈیشنل ضلع کلیکٹر کو اپنے مطالبات پر مبنی عرضی سونپی تھی۔ سمرن نے اس وقت کہا تھا کہ درگاہ احاطہ میں تارا گڑھ کے قلعے کا اے ایس آئی سروے ہونا چاہیے۔ وہاں مہادیو شیو کا مندر ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ وقت میں اسے جنتی دروازہ کہا جاتا ہے۔ یہ معاملہ جب سرخیوں میں آیا تو سمرن گپتا پر اجمیر درگاہ کے خادموں نے قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے لیے اجمیر کے پولیس سپرنٹینڈنٹ کو خط بھی لکھا گیا تھا‌۔ اس میں کہا گیا تھا کہ سمرن نے قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے، جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے خلاف پولیس کاروائی کرے۔ درگاہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر سمرن کے خلاف سخت کاروائی نہیں کی گئی تو مظاہرہ ہوگا۔ اس معاملے میں تب پولیس کی طرف سے جانکاری دی گئی تھی کہ سمرن کے بیان کو لے کر ان کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور معاملے کی جانچ ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button