ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

اتراکھنڈ: لکسرمیں ہندو گروپ کی شکا یت کے بعد ایک مسجد شہید کردی گئی

دائیں بازو کے شدت پسند ہندو جاگرن منچ کی شکایت کے بعد اتراکھنڈ کے لکسر میں واقع ایک مسجد کو مقامی انتظامیہ نےشہید کر دیا۔مسجد کے ذمہ داروں کی مخالفت کے درمیان تحصیلدار دفتر،نگر پالیکااور پولیس کی مدد سے جمعرات کومسجد شہید کردی گئی۔

لکسر کے تحصیلدار پرتاپ سنگھ چوہان کا کہنا ہے کہ علاقے کی ایک کھلی عوامی جگہ پرمسجد کی تعمیر جاری تھی جسے ہٹا دیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے مطابق  ہندو جاگرن منچ نے مسجد کی تعمیر کے خلاف لکسر کےنائب ضلع مجسٹریٹ کے سامنے اپنی شکایت درج کراتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ چوہان کے مطابق انتظامیہ نے بلڈر سے تعمیری کام روکنے کو کہا جسے اس نے نظر انداز کر دیا، اور تعمیر جاری رکھی۔ جس کے بعد کارروائی کی گئی۔

آئی اے این ایس خبر رساں ادارے نے ایک ویڈیوجاری کیا ہے جس میں ایک شخص کو انتظامیہ کے ذریعے مسجد کےدستاویزوں کو نظر اندازکرنے کے سبب شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ واضح رہےکہ اس ماہ سے ہندو انتہا پسندوں نے اترکھنڈ اور ہماچل پردیش میں کئی مساجد کے خلاف تازہ مہم چھیڑ ی ہے۔اسی مطالبے کو منوانے کیلئے انہوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی کئے۔جبکہ دستاویز کے مطابق زمین قانونی طور پرسنی وقف کے ما تحت رجسٹرڈ کی گئی ہے ۔ مقامی انتظامیہ مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔جبکہ مسلمانوں نے بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button