خبریںدنیایورپ

آسٹریا میں مسلمانوں نے اپنی مساجد سیلاب زدگان کے لئے کھول دیں

آسٹریا میں حالیہ طوفان اور سیلاب کے بعد ملک کے مسلمانوں نے اپنی مساجد کو پناہ گاہوں کے طور پر کھول کر اور امداد تقسیم کر کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

آسٹریا کے مختلف علاقوں خصوصا ویانا اور بعض دیگر علاقوں میں شدید بارشوں اور بڑے پیمانے پر سیلاب کے بعد مسلمان کمیونٹیز نے اپنی ساتھی انسانوں کی مدد کرنے کی ذمہ داری محسوس کی اور لوگوں کو مدد فراہم کی۔ جو کہ اسلام کی تعلیمات سے ماخوذ ہے۔

شیعہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ویانا میں اسلامی فیڈریشن اور بین الاقوامی امدادی تنظیم نے اس قدرتی بحران کے متاثرین کی مدد کے لئے ایک جامع پروگرام ترتیب دیا ہے۔

اس اقدام میں آسٹریا کی مختلف مساجد میں رہائش اور کھانے کی فراہمی شامل ہے۔

وہ لوگ جو سیلاب کی وجہ سے اپنے گھر کھو بیٹھے ہیں یا اپنی رہائش گاہوں پر واپس جانے سے قاصر ہیں وہ مساجد میں پناہ گاہوں اور ضروری سامان سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ویانا میں اسلامی فیڈریشن کے ترجمان نے بتایا: ہماری مساجد ہر اس شخص کے لئے کھلی ہیں جسے مدد کی ضرورت ہے اور ہم متاثرین کی بہترین ممکنہ خدمت کے لئے تیار ہیں۔

اسلامی تعلیمات میں مساجد کو نازک حالات میں اہم پناہ گاہوں کے طور پر جانا جاتا ہے اور آسٹریا کے مسلمانوں کا حالیہ اقدام سماج کے دیگر طبقات کے ساتھ مسلمانوں کی گہری یکجہتی کو ظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ "حسنہ” جیسی تنظیموں نے بحران کے وقت فوری مداخلت کی ہے اور متاثرین کو ضروری امداد فراہم کی ہے۔

مسلم کمیونٹی کی کوششوں کے ساتھ ساتھ فائر ڈیپارٹمنٹ اور ریڈ کراس جیسی امدادی فورسز بھی انخلاء کی کاروائیاں کر رہی ہیں اور متاثرین کی مدد کر رہی ہیں۔

یہ اقدامات قدرتی آفات کے مقابلہ میں اتحاد اور یکجہتی کو ظاہر کرتے ہیں اور مشکل اور دباؤ کے وقت میں سماجی تعاون اور پرامن بقائے باہمی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button