انسان کی شفاعت کا معیار اس کے اعمال ہیں کہ کچھ لوگ شفاعت کے مستحق ہیں اور کچھ لوگ شفاعت کے مستحق نہیں ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 13 ربیع الاوّل 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے معصومین علیہم السلام کے شفاعت کرنے کے سلسلہ میں فرمایا: سورہ انبیاء آیت 28 میں ہے "جو کچھ انہوں نے ازل سے کیا ہے اور ابد تک کرتے رہیں گے، اللہ سب کچھ جانتا ہے اور وہ کبھی کسی کی شفاعت نہیں کرتے سوائے اس کے کہ جس سے خدا راضی ہو اور وہ ہمیشہ خدا کے خوف اور غضب سے ڈرتے ہیں۔” اگرچہ معصومین علیہم السلام کو شفاعت کا مقام حاصل ہے لیکن وہ اس معیار پر ضرور غور کرتے ہیں جو اللہ تعالی نے شفاعت کے لئے مقرر کیا ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اللہ تعالی کس کی شفاعت سے راضی ہوتا ہے اور کس کی شفاعت سے راضی نہیں ہوتا یقینا معصومین علیہم السلام کی شفاعت سے راضی ہے۔ اس لئے اگر کسی کی شفاعت کی جائے تو اس کا مطلب ہے کہ خدا اس کی شفاعت سے راضی ہے اور اگر کسی کی شفاعت نہیں کی گئی تو اس کا مطلب ہے کہ خدا اس کی شفاعت سے راضی نہیں ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: انسان کی شفاعت کا معیار اس کے اعمال ہیں کہ بعض لوگوں کو شفاعت کا حق حاصل ہے اور بعض لوگوں کو شفاعت کا حق نہیں ہے۔