قرآن کریم میں مومن کہیں مسلمان کے معنی میں اور کہیں شیعہ کے معنی میں استعمال ہوا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 13 ربیع الاول سن 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے قرآن کریم میں لفظ مومن کے استعمال کے سلسلہ میں فرمایا: قرآن کریم میں لفظ مومن دو طرح سے استعمال ہوا ہے کہیں مسلمان کے معنی میں ہے اور کہیں شیعہ کے معنی میں ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے سورہ حجرات کی آیت 14 کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہاں قرآن کریم نے بعض لوگوں کے لئے صراحت فرمائی کہ تم مومن نہیں ہو بلکہ مسلمان ہو۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: بعض اوقات قرآن کریم کی مکرر آیات میں لفظ مومن مسلمان کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ یعنی مسلمان جو صرف شہادتین کہتا ہے اور شہادت ثالثہ یعنی "اشهد ان علیا ولی الله” کو نہیں مانتا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے وضاحت فرمائی: قرآن کریم تمام انسانوں کے لئے نازل ہوا ہے اور اس کے نازل ہونے کا دو اہم مقصد ہے۔ ایک سب کی ہدایت اور دوسرے جو قبول نہیں کرتے ان پر حجت تمام کرنا۔
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے اس علمی جلسہ میں مندرجہ ذیل مباحث بیان ہوئے: اس شخص کے گھر جانا اور اس کے مال کو استعمال کرنا جو خمس نہیں دیتا، علم اجمالی محصور کے استعمال کے مواقع، سورہ یونس آیت 59 کی شرح وغیرہ