اسلامی دنیاخبریںیمن

دنیوی اور اخروی فوائد کے سبب خمس و زکوۃ کی ادائیگی اور حج پر جانے میں نقصان نہیں سمجھا جاتا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 11 ربیع الاول سن 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے بعض فرائض کی انجام دہی میں نقصانات کے بارے میں فرمایا: فوائد کے پیش نظر واجبات میں نقصان نہیں سمجھا جاتا جیسا کہ ایک تاجر جو طویل سفر پر جاتا ہے اور دوران سفر بہت زیادہ رقم خرچ کرنے پر مجبور ہوتا ہے جو بظاہر نقصان ہوتا ہے لیکن چونکہ اسے اس سے کہیں زیادہ فائدہ ملتا ہے اس لیے اسے نقصان نہیں سمجھا جاتا۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: لہذا دنیوی اور اخروی فوائد کے پیش نظر خمس و زکوۃ کی ادائیگی اور حج پر جانے میں نقصان نہیں سمجھا جاتا۔ انہوں نے جسم اور روح کو نقصان پہنچانے میں فرق بتاتے ہوئے فرمایا: جسم کو نقصان پہنچانے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن روح یعنی جان کو نقصان پہنچانے میں نقصان ہے، جیسے کوئی خودکشی کرے تو اس کی جان کو نقصان ہوتا ہے۔

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے اس علمی جلسہ میں مندرجہ ذیل مباحث بیان ہوئے۔ اقسام طلاق کے احکام، سامان کے بدلے سامان بیچنے کے احکام، بینک چیک کو اس کی کم قیمت پر بیچنا، تاخیر سے قرض ادا کرنا، نماز جماعت میں فاصلے کا حکم، امام حسین علیہ السلام کے قیام کے مقاصد کی وضاحت، قصاص اور دیت کے بعض احکام وغیرہ

متعلقہ خبریں

Back to top button