غزہ: ایک چوتھائی افراد کو ’’زندگی بدل دینے والے زخموں‘‘ کا سامنا: ڈبلیو ایچ او
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے ’’ایک چوتھائی افراد‘‘ کو زندگی بدل دینے والے زخموں کا سامنا کرنا ہے۔ متعدد مریض ایسے ہیں جنہیں ’’عمل جراحی ‘‘ کا سامنا ہے جبکہ سیکڑوں مریضوں کو بڑے پیمانے پر بحالی کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو ڈبلیو ایچ اے نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو جنگ کے آغاز سے اب تک زخمی ہونے والے ۹۴؍ ہزار سے زائد افراد میں سے ۲۲؍ ہزار ۵۰۰؍ افرادکو فی الحال اور آنے والے برسوں میں بحالی کی خدمات کی ضرورت ہوگی۔
ریک پیپر کورر، فلسطینی علاقے کے معاملات کیلئے ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے کہا کہ ’’غزہ میں طبی سسٹم کی تباہی کے سبب بحالی کی ضرورتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ‘‘ڈبلیو ایچ او نے وضاحت کی ہے کہ ’’اسرائیلی جنگ میں سیکڑوں خواتین اور بچے شدید زخمی ہوئے ہیں اور ان میں ایسے بھی افراد ہیں جنہیں ایک سے زائد زخم آئے ہیں۔‘‘ادارے نے اندازاً کہا کہ تقریباً ۱۳؍ ہزار ۴۵۵؍ تا ۱۷؍ہزار ۵۵۰؍ افراد کے اعضاءشدید زخمی ہوئے ہیں۔