اسلامی دنیاخبریںدنیاشیعہ مرجعیت

آیت اللہ العظمی شیرازی: مفاسد کو دور کرنے کی قاعدہ کا منافع کو حاصل کرنے پر اولویت ہمیشہ اور ہر جگہ کلی نہیں ہوتی؛ بلکہ اس کے حالات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

آیت اللہ العظمی سید صادق حسینی شیرازی کا روزانہ علمی جلسه منعقد ہوا۔ اس جلسه میں بھی، سابقہ نشستوں کی طرح، انہوں نے حاضرین کے مختلف فقہی مسائل کے سوالات کے جوابات دیے۔

آیت اللہ العظمی شیرازی نے قاعدہ "دفع مفسدہ” کے حوالے سے فرمایا: یہ مسئلہ مرحوم شیخ انصاری سے پہلے، مرحوم میرزای قمی نے اپنی کتاب "قوانین الاصول”، مرحوم حائری اصفہانی نے اپنی کتاب "فصول”، مرحوم علامہ حاجی کلباسی اور دیگر فقہاء نے اپنی کتابوں میں اس کا ذکر کیا ہے۔

شیخ انصاری اور ان کے بعد کے فقہاء نے بھی اس قاعدہ کا اختصار سے ذکر کیا ہے کہ "دفع مفسدہ” جلب منفعت پر اولیٰ ہے۔انہوں نے مزید فرمایا: یہ قاعدہ ہر جگہ لاگو نہیں ہوتا اور ضروری ہے کہ مفسدہ اور منفعت کی نوعیت ہر موقع کی مناسبت سے جائزہ لیا جائے، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کہیں مفسدہ منفعت سے کم تو نہیں ہے۔ اس صورت میں منفعت کو اولیت دی جائے گی، اس لئے یہ قاعدہ ہر جگہ کلی نہیں ہے اور مفسدہ و منفعت کی حدود کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے فرمایا: جیسے وہ لوگ جو تجارت کے لیے سفر کرتے ہیں، سفر کے دوران انہیں کچھ اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور اگرچہ یہ اخراجات ان کے لئے نقصان دہ ہیں، لیکن چونکہ آخرکار انہیں زیادہ مال و منافع حاصل ہوتا ہے، وہ اس مفسدہ (سفر کے دوران مال خرچ کرنے) کو برداشت کرتے ہیں تاکہ زیادہ منفعت حاصل کریں۔

اس علمی نشست میں آیت اللہ العظمی شیرازی نے دیگر فقہی مسائل پر بھی گفتگو کی، جن میں نماز کی قرائت کے احکام، ناجائز اولاد کا قضاوت اور امامت جماعت کا حکم، علم اجمالی اور شبہہ محصورہ کے حوالے سے تفصیلات، بعض قضاوت کے احکام اور سورہ جاثیہ کی آیت نمبر 21 کی تشریح شامل ہیں۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آیت اللہ العظمی سید صادق حسینی شیرازی کے روزانہ علمی اجلاس، ان کے بیت شریف میں قم مقدسہ کے چہارمردان روڈ، گلی نمبر 6 میں، مقامی وقت کے مطابق صبح 10:45 پر منعقد ہوتے ہیں۔

آپ امام حسین علیہ السلام ٹی وی چینل کے ذریعے یاہ سیٹیلائٹ، فریکوئنسی 12073 پر اس علمی اجلاس کو براہ راست دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button