اتر پردیش کے پریاگ راج میں 13 جنوری 2025 سے ’مہاکمبھ‘ کا انعقاد ہونے والا ہے۔ اس سلسلے میں ابھی سے تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ اس درمیان ایک نئی خبر سامنے آ رہی ہے کہ مہاکمبھ میں اکھاڑوں کے ’شاہی اسنان‘ کا نام بدلنے کی تیاری چل رہی ہے۔
’شاہی اسنان‘ میں ’شاہی‘ لفظ کو اُردو قرار دیتے ہوئے کچھ سَنتوں نے اسے ’راجسی اسنان‘ نام دینے کا مشورہ دیا ہے۔ یہ مطالبہ مدھیہ پردیش میں مہاکال کی ’شاہی سواری‘ سے ’شاہی‘ لفظ ہٹانے کے بعد اٹھنا شروع ہوا ہے۔دراصل مہاکال کی شاہی سواری سے ’شاہی‘ لفظ کو ہٹانے سے متعلق مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو کے بیان کا سَنتوں نے استقبال کیا ہے۔
’اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد‘ کے سربراہ شری منسا دیوی مندر ٹرسٹ کے چیف اور شری نرنجنی پنچایتی اکھاڑا کے سکریٹری شری مہنت رویندرپوری نے ’شاہی‘ لفظ کو کمبھ کے ’شاہی اسنان‘ سے بھی ہٹانے کے لیے کوشش شروع کر دی ہے۔ انھوں نے ’شاہی‘ لفظ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے اسے مذہبی روایات کے خلاف قرار دیا ہے۔
مہنت رویندرپوری کا کہنا ہے کہ ’شاہی‘ لفظ کا استعمال مغل دور سے شروع ہوا ہے۔ لفظ ’شاہی‘ غلامی کی نشانی ہے، ’شاہی‘ ایک اردو لفظ ہے۔ ہماری قدیم ہندوستانی ثقافت اردو نہیں بلکہ ہندی ہے، اس لیے ’اسنان‘ کے ساتھ ’شاہی‘ کی جگہ ’راجسی‘ لفظ استعمال ہونا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے اجین میں بابا مہاکال کی ساون کے مہینے میں پیر کے روز نکلنے والی ’شاہی سواری‘ سے ’شاہی‘ لفظ ہٹا دیا ہے۔ اب اسے ’راجسی سواری‘ کہا جا رہا ہے۔ اس فیصلے کی سَنتوں نے بھی حمایت کی ہے اور کمبھ میں کیے جانے والے ’شاہی اسنان‘ کا نام ’راجسی اسنان‘ کرنے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں.