تاریخ اسلامخبریںمقالات و مضامین

3 ربیع الاول خانہ کعبہ پر حملہ

3 ربیع الاول سن 64 ہجری کو یزید پلید کے حکم سے اس کے فوجیوں نے خانہ کعبہ پر حملہ کیا اور جلایا۔

یزید پلید کی تین سالہ حکومت میں پہلے سال واقعہ کربلا رونما ہوا۔ جس میں امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا اصحاب کو بھوکا پیاسا کربلا میں شہید کیا گیا اور ان کے اہل حرم کو اسیر کیا گیا۔‌
یزید پلید نے اپنی حکومت کے دوسرے سال حرم نبوی مدینہ منورہ پر حملہ کیا، جس میں مسجد نبوی کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ اہل مدینہ کی جان، مال حتی آبرو و ناموس بھی محفوظ نہ رہی۔
یزید ملعون کی حکومت کے تیسرے سال اس کے حکم سے 3 ربیع الاول سن 64 ہجری کو خانہ کعبہ پر منجنیق سے حملہ ہوا جس میں خانہ کعبہ کا غلاف مبارک جل گیا اور ایک رکن منہدم ہو گیا۔
3 ربیع الاول سن 64 ہجری کو یزید بن معاویہ کے حکم سے خانہ کعبہ پر حملہ اور بیت الہی کے بے حرمتی نہ صرف شیعہ کتب میں بلکہ تاریخ طبری اور الکامل ابن اثیر جیسی معروف اہل سنت کتابوں میں بھی یہ تاریخی حقیقت رقم ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button