اسلامی دنیاخبریںماتمی انجمنیں اور حسینی شعائرمقدس مقامات اور روضے

ہفتہ محسنیہ کا آغاز اور اس ہفتہ میں شیعوں کی عزاداری

ماہ ربیع الاول کے پہلے ہفتہ کو حضرت محسن ابن علی علیہ السلام کی یاد میں ہفتہ محسنیہ کا نام دیا گیا ہے۔

اسی مناسبت سے دنیا بھر میں شیعہ امیر المومنین علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فرزند حضرت محسن علیہ السلام کی عزاداری کرتے ہیں۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھ یہ رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شہادت کے چند دنوں بعد ماہ ربیع الاول کے ابتدائی دنوں میں امیر المومنین امام علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بیت الشرف پر منافقین نے وحشیانہ حملہ کیا۔
اس حملے کے نتیجہ میں حضرت محسن علیہ السلام شہید ہو گئے اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا زخمی ہو گئیں اور اس کے کچھ دن بعد شہید ہو گئیں۔
بہت سے شیعہ علماء جیسے قاضی نعمان مغربی، محقق اردبیلی، ابن ابی جمہور احسائی، شیخ طوسی، شیخ محمد حسین آل کاشف الغطاء، شیخ عبدالجلیل قدوینی رازی رضوان اللہ تعالی علیہم نے حضرت محسن علیہ السلام کی شہادت کو واضح اور ناقابل تردید قرار دیا ہے۔


اسی طرح بیت وحی پر حملہ اور دختر رسول کی بے حرمتی اہل سنت کے معتبر کتابوں جیسے المصنف تالیف ابن ابی شیبہ استاد بخاری، انصاب الاشراف تالیف بلاذری، الامامہ والسیاسہ تالیف ابن قتیبہ، تاریخ طبری تالیف محمد بن جریر بن یزید طبری اسیتعاب تالیف عبدالبر میں بیان ہوئی ہے۔
ماہ محرم و صفر کے بعد ہفتہ محسنیہ میں شیعیان بیت وحی پر حملہ اور حضرت محسن ابن علی علیہ السلام کی شہادت میں عزاداری اور مجالس منعقد کرتے ہیں۔
یہ مجالس عزا ماہ محرم و صفر کے بعد ماہ ربیع الاول میں ایام عزائے محسنیہ کے عنوان سے مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ حکم پر منعقد ہوتی ہیں۔
شیعہ مرجعیت کے قول اور رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوئے دنیا کے مختلف امام بارگاہوں، عزاداری کے مراکز اور دفتر مرجعیت سے وابستہ مراکز میں ہفتہ محسنیہ میں عزاداری کے پروگرام منعقد ہوتے ہیں۔


مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ نے یوم شہادت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے موقع پر عزاداروں کے عظیم اجتماع میں شعائرہ محسنیہ کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: تاہم ماضی میں محرم و صفر کے بعد ایام عزائے محسنیہ رائج نہیں تھا۔ لیکن یہ امور شعائر الہی کی تعظیم میں شامل ہیں جو ثواب اور اہل بیت سے تقرب کا باعث ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: ہر وہ کام جو عرف میں اہل بیت علیہم السلام کی تجلیل، تکریم اور تعظیم کا سبب ہو بلا شبہ شعائر الہی میں شامل ہے جو متقی انسانوں کے دلوں کی آواز اور دھڑکن ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہم ماہ صفر کے آخری دنوں میں ہیں اور اس کے بعد ایام محسنیہ ہے، ایام محسنیہ بھی مقدس اور الہی شعائر میں شامل ہے۔ یا یوں سمجھیں کہ ہر وہ چیز جو اہل بیت علیہم السلام سے متعلق ہو اور عرف میں ان بزرگان کی تعظیم و تجلیل سمجھی جائے وہ شعائر ہے اور شعائر اللہ میں شامل ہے۔ ایام محسنیہ بھی اسی طرح شعائر ہے اور ضروری نہیں ہے کہ یہ گزشتہ زمانے میں بھی رائج ہو۔

متعلقہ خبریں

Back to top button