ہندوستانی مسلمانوں میں تعلیم کی ضرورت ایک سنجیدہ اور اہم مسئلہ ہے۔ جب کہ مسلمانوں میں تعلیم کی شرح میں اضافے کا رجحان ظاہر ہوتا ہے۔ لیکن اعلی تعلیم میں تعلیم چھوڑنا مسلم کمیونٹی کا ایک بڑا مسئلہ ہے جس کی مختلف وجوہات ہیں اور اس کے حل کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
ہمارے ساتھی رپورٹر نے اپنی تیار کردہ رپورٹ میں ہندوستانی مسلمانوں کے درمیان اس مسئلہ اور اس کے حل کے بارے میں تحقیق کی ہے، جس پر توجہ دیں۔
چونکہ تعلیم کا براہ راست تعلق لوگوں کی آمدنی کی سطح سے ہے اور معاشی سطح کا انحصار روزگار اور دولت کی پیداوار پر ہے اس لئے ہندوستان میں ایک شیطانی دور پیدا ہو گیا ہے جس میں پورے ملک کے مسلمان پھنس گئے۔
مسلمانوں کی کمزور سماجی اور معاشی حیثیت ہندوستان میں ان کی کم تعلیمی حیثیت ہی بنیادی وجہ ہے۔
دوسری جانب نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی 2014 سے برسر اقتدار ہے، نے ہندوستانی مسلم کمیونٹی کو پسماندہ اور تنہا کرنے اور انہیں تمام شعبوں میں غیر مؤثر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔
سن 2014 میں کئے گئے ہندوستانی مسلمانوں کی تعلیمی حیثیت کا جائزہ ظاہر کرتا ہے کہ ثانوی اور اعلی تعلیم میں ان کی تعلیم چھوڑنے کی شرح زیادہ ہے۔
حجاب کا مسئلہ اور مسلم لڑکیوں کے لئے حکومتی مراکز کو درپیش رکاوٹیں خاص طور پر اعلی تعلیم کی سطح میں ان مسائل میں سے ایک ہے جو انہیں اپنی تعلیم جاری رکھنے سے روکتا ہے اور خواتین کو مناسب ملازمتوں تک پہنچنے سے بھی روکتا ہے۔
مسلم طلباء میں تعلیم چھوڑنے کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ہندوستان میں ایسے منصوبے اور پروگرام ہیں جن کو مسلمان ہندوستان میں دیگر مذاہب اور ادیان کے پیروکاروں کے ساتھ مساوی شرائط پر استعمال کر سکتے ہیں اور ہندوستانی مسلم کمیونٹی کو ان پروگراموں سے زیادہ سے زیادہ آگاہ کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
ہندوستانی مسلم کمیونٹی کے لئے اگے بڑھنے کا راستہ یہ ہے کہ وہ ملک کے تمام حصوں میں تعلیم کے محکموں اور متعلقہ سرکاری مراکز کا حوالہ دے کر غیر سرکاری تنظیموں کو رجسٹرڈ کریں اور ان منصوبوں کو ان علاقوں میں نافذ کریں جہاں مسلمانوں کی زیادہ توجہ ہے۔
ان اقدامات میں ان علاقوں کے پاس کے علاقوں میں بہتر تعلیمی سہولیات فراہم کرنا شامل ہو سکتا ہے جہاں مسلم ابادی نمایاں ہے۔
مسلم رہنماؤں یعنی علماء، مخیر حضرات، غیر سرکاری تنظیموں کو اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خوش قسمتی سے ہندوستان میں مسلمانوں کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے بہت سی این جی اوز ابھر رہی ہیں۔
ہندوستانی مسلمانوں نے محسوس کیا کہ ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کی ترقی کی کلید تعلیم ہے۔
اس لیے اس مقصد کے حصول کے لیے بنیادی سطح پر موثر اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ راستہ طویل ہے اور اگر مسلمان ہندوستان میں عزت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو ان کے سامنے یہی واحد راستہ ہے۔