ایشیاءخبریںدنیا

پوپ فرانسس تاریخی دورے پر انڈونیشیا پہنچ گئے

پوپ فرانسس منگل کو انڈونیشیا پہنچے، اور 12 روزہ اہم سفر کا آغاز کیا، جس میں پاپوا نیو گنی، مشرقی تیمور اور سنگاپور شامل ہیں۔

یہ دورہ خاص طور پر قابل ذکر ہے کیونکہ یہ فرانسس کو پوپ پال VI اور پوپ جان پال دوم کے بعد دنیا کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی ملک کا دورہ کرنے والے تیسرے پوپ بناتا ہے۔

جکارتہ کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر، 87 سالہ پوپ کا استقبال انڈونیشیا کے مذہبی امور کے وزیر اور مختلف بشپس نے ویٹیکن سفارت خانے جانے سے پہلے کیا، جہاں وہ اپنے دورے کے دوران قیام کریں گے۔

ویٹیکن حکام کے مطابق، پوپ کے ایجنڈے میں سیاسی رہنماؤں، نوجوانوں اور سفارت کاروں سے ملاقاتیں شامل ہیں۔ان کے دورے کے دوران ایک اہم تقریب جمعرات کو جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد "استقلال” میں ایک بین المذاہب میٹنگ ہوگی، جہاں فرانسس انڈونیشیا میں سرکاری طور پر تسلیم شدہ چھ مذاہب کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

اس ملاقات کا مقصد کیتھولک اور مسلمانوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔

پوپ کا یہ دورہ، جو "ایمان، بھائی چارہ، ہمدردی” کے نعرے کے تحت منعقد کیا گیا ہے، تین دہائیوں کے بعد پہلی بار ہو گا اور بہت سے مبصرین نے اسے خطے میں بین المذاہب تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک تاریخی قدم قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سفر میں وہ عالمی مذاہب کے درمیان امن اور دوستی اور تشدد کے بجائے مکالمے کے پیامبر مانے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button