ایشیاءخبریںدنیا

بنگلہ دیش میں احتجاج طبی عملے تک پہنچ گیا

پورے بنگلہ دیش میں طبی ماہرین اور ڈاکٹروں نے کل ملک گیر ہڑتال کی جس سے ملک کی صحت کے دیکھ بھال کا نظام بری طرح متاثر ہوا اور مریضوں کو شدید مشکلات اور ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

بنگلہ دیش میں صحت کی دیکھ بھال کی سب سے بڑی سہولت ڈھاکہ میڈیکل ہسپتال میں ہفتہ کی رات ہونے والے ایک واقعہ سے ہڑتال شروع ہوئی۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک طالبہ کے دوستوں اور رشتہ داروں نے طبی عملے پر لاپرواہی کا الزام لگایا اور اس ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو تباہ کر دیا۔

اس حوالے سے اس ہسپتال کے شعبہ نیرو سرجری کے ڈاکٹر عبدالاحد نے ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم کرنے کے لئے چار اہم مطالبات پیش کئے اور کہا: ڈاکٹروں پر حملے کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے، طبی عملے کے لئے کام کرنے کا محفوظ ماحول بنایا جائے اور ہسپتال کے احاطے تک رسائی کو محدود کیا جائے۔

آخر میں انہوں نے کہا: طبی عملے کی کسی بھی غفلت کا حل انصاف کے مناسب ذرائع سے کیا جانا چاہیے نہ کہ تشدد کے ذریعہ۔

آخر میں یہ بھی بتا دیں کہ احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بند اور ہڑتال کے دوران علاج نہ ہونے سے ہونے والی اموات کی ذمہ دار حکومت کی ناکامی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button