خبریںدنیاہندوستان

وقف ترمیمی بل: مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مسلمانوں اورتمام انصاف پسندوں سے اپیل

وقف ترمیمی بل کے تعلق سے حکومت کی جانب مشورے اور اعتراضات منگوائے جانے کے تعلق سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے عہدیداران اوراراکین کی گزشتہ روز زوم میٹنگ کی گئی۔ بورڈ کے صدرمولاناخالد سیف اللہ رحمانی کی سربراہی میں ہونے والی اس میٹنگ میں مسلمانوں اورتمام انصاف پسندوں سے اپیل کی گئی کہ انہیں وقف بل کی مخالف کرنی چاہئے اور اس تعلق سے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو ای میل اورخط بھیجا جائے۔

جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کو تجاویز انگریزی یا ہندی زبان میں لوک سبھا سیکریٹریٹ کے جوائنٹ سیکریٹری، کمرہ نمبر ۴۴۰؍ پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی یا پھر ای میل [email protected] پر بھیجی جاسکتی ہیں۔

یہ تجاویز آئندہ ۱۵؍روز میں دی جاسکتی ہیں۔ ۱۲؍ستمبر سے قبل یہ کام بہرصورت کرلیاجائے میٹنگ کے دوران بورڈ کے اراکین نے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا کہ وقف بل پر تمام متعلقہ افراد کو کمیٹی کے سامنے اپنی بات رکھنے کا موقع دیا جائے گا۔

البتہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈپارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ صرف مسلمانوں ہی سے رائے اور مشورہ طلب کریں کیونکہ مسلمانوں سے متعلق ہی یہ مسئلہ ہے۔ اس ضمن میں بورڈکی کوشش ہوگی کہ زیادہ سے زیادہ مسلمان جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو ای میل یا ڈاک کے ذریعہ جواب بھیجیں اورلکھیں کہ وقف تر میمی بل کی تقریبا ًتمام ترمیمات وقف ایکٹ ۱۹۹۵ءکوکمزور اور وقف املاک کے قبضے کی راہ ہموار کرتی ہیں، لہٰذا ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور پُرزور مطالبہ کر تے ہیں کہ حکومت اسے فی الفور واپس لے۔

اس کے علاوہ توجہ دلاتے ہوئے بورڈ کی جانب سے یہ بھی کہاگیا کہ مسلمانوں کی تمام دینی و ملی جماعتوں، اداروں، تمام مکاتب فکر و مسالک سے وابستہ ذمہ دار افراداور شخصیات سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ۱۲؍ ستمبر ۲۰۲۴ء سے قبل اس کام کو ضرور کروالیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button