بنگلہ دیش میں سیلاب کے دوران روہنگیا طبقے کے ۱۲؍ افراد نے متاثرہ بنگلہ دیشیوں کو امداد پیش کی۔ یہ امداد بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں کی طرف سے بھیجی گئی تھی۔
گروپ کے اراکین نے کہا کہ ۲۰۱۷ء میں جب ہم میانمار سے جان بچا کر آئے تھے تو بنگلہ دیشیوں نے ہمارا کھلے دل کے ساتھ استقبال کیا تھا ۔ ہمارا فرض ہے کہ مشکل حالات میں ہم ان کی مدد کریں۔
روہنگیا تارکین وطن نے آج بنگلہ دیش میں اپنے میزبان بنگلہ دیشیوں کیلئے ایمرجنسی امداد کا انتظام کیا تھا۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے شہری بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں۔
شمال مشرقی اور جنوب مشرقی بنگلہ دیش ۲۰؍اگست سے سیلاب کا سامنا کر رہے ہیں۔بنگلہ دیش کے ۱۱؍ اضلاع سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جن میں فینی، کیومیلا، کھاگڑاچھڑی ضلع، نواکھالی ضلع، مولوی بازار ضلع، برہمن بڑیہ،سلہٹ، لکشمی پور ضلع اور کاکس بازارشامل ہیں ۔
سیلاب کے نتیجے میں تقریباً ۵۹؍افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ۵ء۵؍ ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔سیلابی پانی اور سطح سے اوپر بہتے ہوئے دریا کی وجہ سےبنگلہ دیش کے ایک ملین خاندان پورے ملک سے کٹ کر رہ گئے ہیںاور انہیں فوری طور پر غذا، ادویات اور پانی کی ضرورت ہے۔
گزشتہ ۳۰؍سال میں یہ بنگلہ دیش میں تباہ کن سیلاب ثابت ہوا ہے۔ بنگلہ دیش کے ضلع کاکس بازار سے ۱۲؍ روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک گروپ نےبنگلہ دیشیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور انہیں امداد فراہم کی۔
خیال رہے کہ میانمار میں روہنگیا افراد کے کریک ڈاؤن کے بعد لاکھوں روہنگیا تارکین وطن نے بنگلہ دیش میں پناہ لی تھی ۔ سنیچر کی صبح انہوں نے بنگلہ دیش کے ضلع فینی،کیومیلا اور نوکھوالی ضلع میں ۳؍ہزار خاندانوں کو امداد فراہم کی ۔ انہوں نے اپنے طبقے کے لوگوں کے اشتراک سے حاصل کئے گئےعطیہ سے یہ سب کچھ خریدا تھا۔