افریقہخبریںدنیا

اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے افریقی نسل لوگوں کے خلاف نسل پرستی کے خاتمے کے لئے عالمی سطح پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے وطن سے دور کمیونٹیز کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں تارکین وطن پر زور دیتے ہوئے افریقی نسل کے لوگوں کے خلاف نسل پرستی اور امتیازی سلوک پر قابو پانے کے لئے عالمی سطح پر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں۔

دسمبر 2013 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی سطح پر افریقی نسل لوگوں کے ساتھ انصاف اور ان سے متعلق حقوق کی تحفظ کی گفتگو کی تھی۔‌سن 2015 میں شروع ہونے والی اس اقدام کا مقصد افریقین نسل کے لوگوں کے حقوق کو فروغ دینا ان کی ثقافتی شراکت کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرنا اور نسلی امتیاز سے نمٹنے کے لئے قانونی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے۔

سن 2021 میں 31 اگست کو وطن سے دور کمیونٹیز کے عالمی دن کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انتونیو گوتریس نے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ حقیقی تبدیلی کے لئے عالمی کوششوں میں تیزی لائیں۔

اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ افریقی نسل کے لوگوں نے کس طرح فعالیت اور انتظام کے ذریعہ معاشرے کی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا: تا ہم! غلامی اور استعمار کے ناقابل برداشت میراث باقی ہیں.اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے بتایا: نسل پرستی ایک وسیع سسٹم ہے جس کے طریقوں میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے جیسے ٹیکنالوجی میں، جو دنیا میں امتیازی سلوک کو تقویت دے سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اقوام متحدہ نے نسل پرستی اور نسلی امتیاز کے نقصانات کو ختم کرنے کو ترجیح دی ہے اور ایک نیا انسداد نسل پرستی دفتر بنایا ہے جو نسل پرستی سے نپٹے گا۔‌گوتریس نے یہ بھی بتایا: ہمیں حکومتوں کے تعاون کی بھی ضرورت ہے جو منظم نسل پرستی سے نمٹنے اور ان کی جامعیت کو یقینی بنانے کے لئے پالیسیوں اور قوانین کو آگے بڑھانے اور ان پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس راستے پر ہمارا ساتھ دیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ غلامی کے جرائم سے نمٹنے کے لئے بحالی انصاف کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے ایک مساوی دنیا کی تعمیر کے لئے عالمی کوششوں پر زور دیا جس میں سب کے لئے مواقع اور انصاف ہو۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے مقرر کردہ ماہرین نے بھی وطن سے دور کمیونٹیز کے عالمی دن کے موقع پر نسل پرستی کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی انہوں نے تسلیم کیا کہ دنیا بھر میں افریقی نسل کے لاکھوں لوگ نسل پرستی کے تعصب کا شکار ہیں۔

یہ ماہرین اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کی طرح 2025 سے 2034 کے درمیان افریقی نسل کے لوگوں کے لئے دوسری بین الاقوامی دہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ انسانی حقوق اور افریقی لوگوں کی بنیادی آزادیوں کے احترام کی ضمانت پر یقین رکھتے ہیں جیسے ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خاتمے، اور ان کا ماننا ہے کہ اس مرحلے تک پہنچنے کے لئے ابھی بہت طویل راستہ ہے۔

اگلی دہائی میں افریقی نسل کے لوگوں کو براہ راست متاثر کرنے والے چیلنجوں سے نپٹنے کے دوران شناخت، مساوات اور ترقی پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button