مکمل موت کے بعد اعضاء عطیہ کر سکتے ہیں : آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور جمعہ 25 سفر المظفر 1446 ہجری منعقد ہوا جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے موت کے بعد عضو کے دینے کی وصیت کے سلسلہ میں فرمایا: بعض فقہاء نے فرمایا ہے کہ یہ وصیت نافذ نہیں ہوگی، لیکن فقہاء کی ایک جماعت نے کامل موت کے بعد نہ کے دماغی موت کے بعد عطیہ کرنے کی وصیت کو نافذ مانا ہے اور میرا بھی یہی نظریہ ہے کیونکہ انسان اپنی نفس پر ولایت رکھتا ہے اس لئے حرج نہیں۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے زندگی میں بعض اعضاء جیسے آنکھ، کان، ہاتھ اور پاؤں کے عطیہ کہ جن میں دو صورت ہے، فرمایا: اگرچہ انسان کی اپنی جان پر ولایت ہے لیکن یہ ولایت تین صورتوں میں موجود نہیں ہے جن میں سے دو کی طرف فقہاء نے اشارہ کیا ہے اور میں نے اس میں تیسری صورت کا اضافہ کیا ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: پہلی صورت جس میں انسان اپنے نفس پر ولایت نہیں رکھتا وہ اپنے نفس کو قتل کرنا ہے یعنی انسان خودکشی نہیں کر سکتا۔ دوسرے اپنے جسم کے کسی عضو کو کاٹ نہیں سکتا یا حواس پنجگانہ میں سے کسی کو معیوب نہیں کر سکتا اور تیسرے کوئی ایسا کام نہیں کر سکتا کہ جس میں کسی خطرناک اور عظیم مرض میں مبتلا ہو جائے۔