صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا و امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا مولانا سيد ابو القاسم رضوي کی کوششوں سے آسٹریلیا کی وکٹورین پارلیمنٹ میں پہلی بار یوم حسین علیہ السلام کا انعقاد ایک تاریخی کارنامہ ہے۔
اس موقع پر ممبران پارلیمنٹ اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے شیعہ ، سنی ، بوہری ، آقا خانی، ہندو، سکھ، عیسائی ، وائس چائنسلر اور پروفیسرز نے شرکت کی۔
مولاناسید ابو القاسم رضوی نے خطاب کرتے ہوئے حسینیت کا پیغام تمام ادیان و مذاہب کے لوگوں کے درمیان ایوان پارلیمنٹ میں پہنچایا اور کہا کہ کربلا کے واقعہ کے بعد یہ ثابت ہو گیا دو ہی مذہب ہیں یا حسینی ہیں یا یزیدی ہیں۔
انہو ں نے مزید کہا: حسینؑ چراغ ہدایت اور کشتی نجات ہیں، آج جب پوری دنیا میں ٹیررزم اور نفرت پھیلی ہوئی ہے، اس نفرت کا خاتمہ حسینؑ کی تعلیمات کے ذریعہ ہی ہو سکتا ہے، آج بھی دنیا میں سوشل جسٹس حسینؑ کے ہی راستے سے ممکن ہے۔
صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا نے کہا: یہاں مختلف مذاہب کے لوگ موجود ہیں، آپ خود مشاہدہ کریں کہ امام حسینؑ نے ان تمام مذہب کو کیسے انسانیت کے نام پر جوڑ دیا ہے، یہاں ہمارا جمع ہونا وہب کلبی کا امام حسینؑ کے قافلے میں شامل ہونے کی جانب اشارہ ہے۔