اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

عزاداری میں جو طبل بجائے جاتے ہیں وہ چونکہ حرام کاموں کے لئے نہیں ہیں بلکہ عزاداری سے مخصوص ہیں اس لئے ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور پیر 21 صفر الاحزان 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جسمیں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے شبیہ خوانی میں بعض اوقات مرد حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے کردار میں یا عورتیں حضرت عباس علیہ السلام یا حضرت علی اکبر علیہ السلام کے کردار میں نظر آتے ہیں، فرمایا: مرحوم (آیۃ اللہ العظمیٰ) نایینی (رحمۃ اللہ علیہ) اس طرح کی تشبیہات میں کوئی حرج نہیں جانتے تھے کیونکہ اس سلسلہ میں تشبیہ کی حرمت کی دلیل واضح نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے عزاداری میں طبل بجانے کے حکم کے بارے میں فرمایا: مرحوم (آیۃ اللہ العظمیٰ) شیخ انصاری نے اپنی کتاب مکاسب میں اس مسئلہ کی جانب اشارہ کیا کہ وہ چیزیں جو حلال اور حرام دونوں میں استعمال ہوتی ہے، عزاداری میں ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ وہ وسائل فعل حرام سے مخصوص نہ ہوں۔ عزاداری میں جو طبل استعمال ہوتے ہیں وہ فعل حرام سے مخصوص نہیں ہیں بلکہ وہ عزاداری سے مخصوص ہیں لہذا ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے اس علمی جلسہ میں مندرجہ ذیل مباحث بیان ہوئے۔ مختلف شعبوں میں مماثلت کا حکم، امام حسین علیہ السلام کی زیارت میں پیدل جانے کے مستحب ہونے پر دلائل کا بیان، رکوع اور سجدوں کے بعض احکام، نماز کے بعض احکام وغیرہ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button