خبریںدنیاہندوستان

مولانا سیف عباس نے وقف ترمیمی بل 2024 پر اعتراضات اور مشورے تحریری صورت میں پیش کئے

لکھنو۔ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024 پر اپوزیشن لیڈران کے اعتراضات کے بعد پارلیمنٹ میں پیش شدہ ترمیمی بل پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس میں موجود اصلاح اور نظر ثانی کرے۔
مذکورہ کمیٹی کے چیئرمین جگدمبکا پال نے لکھنو میں مسلم علماء سے ملاقات اور گفتگو کی، اسی سلسلہ میں انہوں نے لکھنو میں مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے وکیل اور شیعہ مرکزی چاند کمیٹی کے سربراہ مولانا سید سیف عباس نقوی سے بھی ملاقات کی۔
مولانا سید سیف عباس نقوی نے وقت ترمیمی بل 2024 پر ایڈوکیٹ محمد حیدر رضوی صاحب کی ٹیم کے ذریعہ تیار کئے گئے اعتراضات اور مشورے تحریری طور پر جگدمبکا پال کو پیش کئے۔

واضح رہے کہ دہلی، لکھنؤ، حیدرآباد، کولکاتہ، مظفر پور سمیت ہندوستان کے مختلف علاقوں میں شیعہ بزرگوں نے دو تین صدی پہلے کافی زمینیں وقف کی ہیں۔ ہندوستان کی آزادی سے پہلے یہاں قابض انگریز حکومت نے اوقاف کو کافی نقصان پہنچایا، آزادی کے بعد برسر اقتدار آئی مختلف پارٹیوں نے بھی اوقاف کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اگرچہ غیروں کی جنایتیں اپنوں کی خیانتوں کی بدولت ہی انجام پائی ہیں‌۔ دور حاضر میں ہندوستان کی پارلیمنٹ میں پیش وقف ترمیمی بل 2024 اگر پاس ہو جائے تو اوقاف کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا بلکہ 90 فیصد اوقاف ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔
وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف جہاں اپوزیشن لیڈران ہیں وہیں مسلم لیڈران بھی پیچھے نہیں ہیں، بلا تفریق فرق و مذاہب مسلم دینی اور قومی لیڈران اس بل کی شدت سے مخالفت کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button