نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے رام گیری کے خلاف کیس درج نہ کرنے پر مدھیہ پردیش کےساگر ڈویژن کے چھتر پور میں پولیس اسٹیشن کے باہر مسلمانوں کے احتجاج کی پاداش میں پولیس نے جہاں 50؍ نوجوانوں کو گرفتار اور 150؍ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کرلیا ہے وہیں کانگریس کے ایک مقامی مسلم لیڈر کے کروڑوں کے بنگلے پر بلڈوزر چلا دی گئی۔
پولیس نے حراست میں لئے گئے مسلم نوجوانوں کو سڑکوں پر گھمایا اور ان سے قابل اعتراض نعرے لگوائے۔ اس ضمن میں عوام میں شدید برہمی ہے۔اسے ملک میں قانون کی حکمرانی پر سوالیہ نشان قراردیتے ہوئے سپریم کورٹ سے بھی از خود نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کی شام کو چھتر پور کے مسلمان رپورٹ درج کرانے پہنچے تو پولیس نے حیلہ بہانہ کرکے انہیں ٹالنے کی کوشش کی لیکن جب مسلمان ایف آئی آر درج کرانے پر اڑے رہے تو ان کے ساتھ زیادتی کی گئی جس سے وہاں موجود لوگوں کی بھیڑ پُرتشدد ہو گئی۔ اس بیچ افراتفری کا فائدہ اٹھا کر چند غیر سماجی عناصر نے پتھراؤ کردیا جس میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔تمام کوششوں کے باوجود بھیڑ نہیں رکی تو پولیس نے ہوا میں فائرنگ کی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کلکٹر پارتھ جیسوال اور ایس پی اگم جین موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے تقریباً 50؍ افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں کچھ خواتین بھی ہیں۔وہیں ضلع انتظامیہ نے شہزاد حاجی نامی کانگریس لیڈر کے کروڑوں کے بنگلے پر بلڈوزر چلادیا ۔ اس دوران بنگلہ میں موجود 3؍ مہنگی کاروں کو بھی بلڈوزر سے کچل دیاگیا۔
انتظامیہ کی اس حرکت کو ملک میں قانون کی حکمرانی پر سوالیہ نشان قراردیا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ملک کے انصاف پسند شہریوں نے پولیس اور ضلع انتظامیہ کی حرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے بی جےپی کی حکمرانی والے مدھیہ پردیش میں لاقانونیت کا متوازی نظام چلائے جانے پر چیف جسٹس آف انڈیا سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سینئر سیاستداں اورصحافی شاہد صدیقی نے کہا کہ غزہ کی طرح مسلمانوں کو ہندوستان میں نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان ہر جگہ بی جےپی کے نشانے پر ہیں۔ ان کے گھر، ان کی مساجد، تعلیمی ادارے، وقف، مذہب سب نشانے پر ہیں۔ مسلمانوں کا ووٹ لینے والی جماعتیں خاموشی سے تماشا دیکھ رہی ہیں، انہیں صرف مسلمانوں کا ووٹ چاہیے۔ اس پر اپوزیشن بالخصوص راہل گاندھی، سماج وادی پارٹی کےاکھلیش یادو اور مدھیہ پردیش کے کانگریس لیڈران کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔