اسلامی دنیاخبریںعراق

نجف اشرف میں 2 عراقی قبائل میں تصادم، اس واقعہ کا زائرین سے کوئی تعلق نہیں

صوبہ نجف کے گورنر یوسف مکی نے اس شہر میں حالیہ فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ مسئلہ در اصل عراق کے دو قبائل کے درمیان تنازعہ تھا اور اس کا زائرین سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

نجف میں گزشتہ دنوں ہونے والی فائرنگ کے بارے میں انہوں نے کہا: یہ تنازع عراق کے دو قبائل کے درمیان پرانے تنازعہ سے متعلق تھا جسے بعض ذرائع ابلاغ نے بہت ہی بڑھا چڑھا کر بیان کیا ہے، جب کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا: "اس تنازعہ کے دوران، بدقسمتی سے 4 ایرانی زائرین سطحی طور پر زخمی ہوئے اور ایک عراقی جاں بحق ہو گیا ہے۔

نجف اشرف کے گورنر نے کہا:اس فائرنگ کے مجرمین اس وقت حراست میں ہیں اور ان کی تفتیش جاری ہے۔گزشتہ دنوں مختلف ممالک کے لاکھوں اربعین زائرین موجود تھے، اسی وقت شہر نجف میں فائرنگ ہوئی جس سے زائرین میں افراتفری مچ گئی، کربلا میں بھی فائرنگ ہوئی، عراقی فورسز کا کہنا ہے کہ پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں اور اس وقت مسئلہ حل ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نجف اور کربلا میں فائرنگ کا واقعہ پیش آجا جس کے بعد میڈیا میں طرح طرح کی باتیں پھیلائی گئیں کہ یہ دہشت گردانہ حملہ تھا یا زائرین کی طرف گولی چلائی گئی، جب کہ عراقی پولیس نے تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے اسے محض قبائیلی اختلاف بتایا اور کہا کہ دونوں قبیلوں کے درمیان مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button