اسلامی دنیاایشیاءخبریںدنیا

بنگلہ دیش:مظاہروں کی ہلاکت، اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم جائزہ لینے ڈھاکہ پہنچ گئی

اقوام متحدہ کی ایک ٹیم بنگلہ دیش کی عبوری حکومت اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقات کے لیے دارالحکومت ڈھاکہ پہنچی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعرات کو بنگلہ دیش پہنچنے والی یہ ٹیم گزشتہ دنوں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے طریقوں کا جائزہ لے گی۔
بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے حکومت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران لگ بھگ 300 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جن میں سے اکثر یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ تھے۔

ان احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اس کے بعد نوبل انعام یافتہ ماہر معیشت محمد یونس نے بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت کی سربراہی سنبھالی۔
بنگلہ دیش میں اقوام متحدہ کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشن کی ٹیم کا یہ دورہ آٹھ روزہ (22 سے 29 ستمبر تک) ہو گا۔
بیان کے مطابق ’اس دورے کا مقصد انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے
نئی عبوری حکومت کی ترجیحات کو سمجھنا ہے۔‘ اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے اقوام متحدہ سے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی جانچ کی درخواست کی تھی۔
اقوام متحدہ کے دفتر نے مزید کہا ہے کہ ’یہاں یہ بات ملحوظ رہے کہ اس دورے کا مقصد تحقیقات نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے طریق کار کے متعلق تبادلہ خیال کرنا ہے۔‘
اقوام متحدہ کی اس ٹیم کی سربراہی روری موگوون کر رہے ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو سکریٹری خارجہ مسعود بن مومن سے ملاقات کی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button