خبریںدنیا

مونکی پوکس کے کیسز میں اضافہ کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت کا ایک اور وبائی مرض کے امکان کے حوالے سے رد عمل

ورلڈ ہیلتھ آگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے منکی پوکس کے سرخ درجے کے اعلان نے بہت سے لوگوں کو کووڈ 19 جیسی ایک اور وبائی بیماری کے پھیلاؤ کے بارے میں فکرمند کر دیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بتایا: مونکی پوکس وائرس اور اس پر قابو پانے کے آلات کے بارے میں بہت ساری معلومات موجود ہیں اور اس بیماری کے پھیلنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کرونا وائرس جیسی دوسری وبا پھیل جائے۔

ورڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے یوروپی ڈائریکٹر کے مطابق صحت عامہ کے غیر امتیازی اقدامات اور مونکی پوکس ویکسینیشن سے اس بیماری کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے اور فی الحال عام آبادی میں اس بیماری کے پھیلنے کا خطرہ کم ہے۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کی منتقلی کے طریقے ابھی پوری طرح واضح نہیں ہیں اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

تاھم عالمی ادارہ صحت کے ترجمان طارق جساریویچ نے اس بات پر زور دیا کہ تنظیم ماسک کے استعمال اور عام ویکسینیشن کی سفارش نہیں کرتی ہے۔ مونکی پوکس قریبی جسمانی رابطے سے پھیلتا ہے لیکن کرونا وائرس جیسی عالمی وبائی امراض کے برعکس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ بیماری آسانی سے ہوا کے ذریعہ پھیلتی ہے۔ مونکی پوکس کے عالمی پھیلاؤ اور پاکستان میں اس مرض کے کیسز کے مشاہدے کے سبب ایران میں اس بیماری کے داخل ہونے اور پھیلنے کا خطرہ بہت بڑھ گیا ہے۔ ان معاملات پر غور کرتے ہوئے ایران میں ایک ماحولیاتی کارکن نے پاکستان سے ایران میں زیروس بندروں کی اسمگلنگ کے خلاف خبردار کیا اور اس قسم کے بندر کے پاکستان سے ایران اسمگلنگ کے حوالے سے سخت اقدامات اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button