سرخ گوشت کے زیادہ استعمال سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرخ گوشت کے ذیادہ استعمال سے ذیابیطس کے ہونے کے خطرات 26 فیصد تک بڑھ سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق سرخ گوشت میں انسانی جسم کے لیے لازمی آئرن کو بڑھانے والے اجزا ہوتے ہیں، تاہم سرخ گوشت میں ”ہیمے آئرن“ (heme iron) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جس سے ذیابیطس ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
طبی تحقیقی جریدے میں شائع رپورٹ کے مطابق ماہرین نے دنیا کے 20 ممالک کی 31 تحقیقات کا جائزہ لیا، جس میں 19 لاکھ رضاکاروں کا ڈیٹا شامل تھا۔ماہرین نے جن افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، اس میں سے ایک لاکھ سے زائد افراد ایک خاص مدت کے بعد ذیابیطس کا شکار ہو چکے تھے
ماہرین نے تمام رضاکاروں کی غذائی عادات سمیت دیگر چیزیں اور ٹیسٹس کرنے کے بعد نتائج اخذ کیے۔ذیابیطس کا شکار ہونے والے زیادہ تر افراد نے سرخ گوشت اور پراسیس شدہ گوشت اور غذاؤں کا زیادہ استعمال کیا تھا۔ماہرین کے مطابق نہ صرف تلی ہوئی غذائیں اور خصوصی طور پر تلی ہوئی گوشت کی غذائیں ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتی ہیں بلکہ عام طور پر سرخ گوشت کا زیادہ استعمال بھی بیماری کے امکانات بڑھا سکتا ہے۔
سرخ گوشت میں پائی جانے والی طاقتور آئرن کی قسم ”ہیمے آئرن“ (heme iron) انسانی جسم کے لیے لازمی ہوتی ہے، تاہم اس کی زیادہ مقدار جسم میں طبی پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔انسانی صحت کے لیے لازمی آئرن کو انسان دیگر غذاؤں سے حاصل کرسکتا ہے، مذکورہ آئرن مچھلی اور مرغی میں بھی پائی جاتی ہے جب کہ بعض پھلوں اور سبزیوں میں بھی یہ آئرن موجود ہوتی ہے۔