چذابہ کراسنگ بارڈر پر زائرین اربعین کا جم غفیر
ایران کے جنوبی مغربی صوبہ خوزستان میں چذابہ کراسنگ بارڈر پر زائرین اربعین امام حسین علیہ السلام کا جم غفیر دیکھا گیا۔
ہمارے ساتھی رپورٹر نے اس سلسلہ میں ایک رپورٹ تیار کی ہے جسے ہم دیکھتے ہیں۔
چذابہ بارڈر کراسنگ جو کہ ایران عراق سرحد پر ایک اہم زمینی گزرگاہ ہے۔ اربعین کے دنوں میں سب سے اہم کراسنگ میں سے ایک ہے ایرانی زائرین اور دیگر ملکوں کے لئے داخلی مقام ہے جو عراق میں روضوں پر جاتے ہیں خاص طور پر ان کے لیے جو کربلا امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جانا چاہتے ہیں۔
شیعہ خبر رسا ایجنسی نے زائرین کے سیلاب کی موجودگی کے حیرت انگیز مناظر دیکھے جو روزانہ دسیوں ہزار کی تعداد میں اس راستے سے روحانی سفر پر نکلتے ہیں اس راستے میں ہر عمر اور سماجی طبقے کے لوگ بڑے جوش و خروش کے ساتھ آتے ہیں تاکہ اربعین کی بابرکت زیارت میں شرکت کریں جو دنیا کے سب سے بڑے دینی اجتماعات میں سے ایک ہے۔
اس جم غفیر کے سلسلہ میں مقامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ متعلقہ حکام نے اس بارڈر کراسنگ کے ذریعہ آمد و رفت کو آسان بنانے کے لئے نگرانی کے ایک مسئلہ کو اپنایا ہے۔ نیز لاجسٹک اور امدادی خدمات میں اضافہ کیا گیا ہے اور اربعین حسینی کے زائرین کی سیکورٹی اور راحت کو یقینی بنانے کے لئے زائرین کو طبی خدمات اور خوراک جیسی ضروری سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
چذابہ کراسنگ بارڈر کے ذمہ داروں نے شیعہ خبر رساں ایجنسی کے ساتھ الگ الگ انٹرویوز میں وضاحت کی کہ اس جم غفیر کے لئے مختلف متعلقہ اداروں کے ساتھ مسلسل ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں زائرین کی بڑی تعداد کو وصول کرنے کے لئے خصوصی ٹیمیں تیار کی گئی ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو وہ باقاعدگی سے پینے کا پانی، کھانا اور طبی سہولیات فراہم کرتی ہیں۔ نیز اس کراسنگ اور عراقی شہروں کے درمیان زائرین کو لے جانے والی بسوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اس کے علاوہ مسافروں بالخصوص بوڑھوں اور خصوصی ضروریات کے حامل افراد کے آرام کے لئے پروٹیبل نشستیں فراہم کی گئی ہیں۔
حاصل شدہ اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ اس کراسنگ سے روزانہ دسیوں ہزار زائرین گزرتے ہیں اور حکام کو توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں زائرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ زائرین کی ایک بڑی تعداد اربعین سے پہلے کربلا جانے کے لئے بارڈر پر پہنچتی رہے گی۔
توقع ہے کہ اربعین کے دن زائرین کی تعداد لاکھوں تک پہنچ جائے گی ایک روحانی مشاہدہ جو دنیا کے سب سے بڑی پرامن مذہبی کمیونٹی سمجھا جاتا ہے۔ راستے میں ہزاروں حسینی موکب زائرین کی خدمت اور انہیں کھانا، پانی اور رہائش فراہم کرنے کے منتظر ہیں۔ اس راہ میں روحانی ماحول اور ایمان سب سے واضح خصوصیت ہے جو زائرین کو اس روحانی راستے پر جوڑتی ہے اور امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کی یاد ہمیشہ محبان اہل بیت کے اجتماع کو پر رونق کرتی ہے۔
ایام اربعین میں عراق میں مسلمان اور دوسرے ادیان و مذاہب کے درمیان رواداری اور بھائی چارے کی علامت کے طور پر ایک عالمی مرکز بن جاتا ہے یہ پروگرام صرف عراقیوں یا ایرانیوں تک محدود نہیں ہے بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی وسیع پیمانے پر شرکت ہوتی ہے جو زیارت اربعین کے مقام کو امن اور انسانی محبت کی عالمگیر علامت کے طور پر مضبوط کرتا ہے۔اس عالمی واقعہ میں امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والوں اور پیروکار کربلا پہنچنے کے لئے پرعزم ہیں اور امام حسین علیہ السلام کے ساتھ اپنی وفاداری اور روحانی تعلق کا اظہار کریں گے اور ان سے اپنی تجدید بیعت کریں گے۔