اقوام متحدہ کا یمن میں بچوں کی غذائی قلت اور سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کے سلسلہ میں انتباہ
اقوام متحدہ سے متعلق ایک ورکنگ گروپ نے اتوار 18 اگست کو بتایا کہ یمن کے جنوبی علاقوں میں جو اس ملک کی حکومت کے کنٹرول میں ہیں بچوں میں غذائیت کی کمی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور غذا کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔
یونیسف نے یمن میں غذائی تحفظ سے متعلق ایک رپورٹ میں بتایا کہ گذشتہ سال کے مقابلے اس سال پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی تعداد میں شدید غذائی قلت یا شدید وزن میں کمی کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں 34 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 600000 بچوں سمیت 120000 بچے اس مرض میں مبتلا ہیں اور اس شدید غذائی قلت سے پریشان ہیں۔
یونیسف نے بتایا کہ اس صورتحال نے یمن کو جو جنگ سے پہلے ہی بھوک اور غربت سے نبرد آزما تھا دنیا کے ایک بڑے انسانی بحران میں تبدیل کر دیا۔
یمنی حکام نے بتایا 18 اگست 2024 اتوار کو سیلاب نے مرکز کے مارب علاقے میں 12 ہزار سے زیادہ گھرانوں کو بے گھر کر دیا۔
یمنی حکام نے گذشتہ ہفتہ بتایا تھا کہ سیلاب سے تقریبا 7000 گھرانوں کو نقصان پہنچا ہے جن کی تعداد ہر روز بڑھ رہی ہے۔