اسلامی دنیاخبریںلبنان

جنوبی لبنان پر اسرائیل کا حملہ، 7 اکتوبر کے بعد ہونے والے مہلک ترین حملوں میں سے ایک

جنوبی لبنان پر اسرائیل کے حملے میں جو کہ 7 اکتوبر کے بعد ہونے والے مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے جس میں 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ‌

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں۔

لبنان کی وزارت صحت نے بتایا: جنوبی لبنان کے نباطیہ میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 10 افراد جاں بحق ہوئے، جس سے حزب اللہ نے اسرائیل پر جوابی راکٹ داغے۔
اس وزارت کے مطابق لبنان میں ہونے والے اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں تمام شامی شہری تھے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور اس کے دو بچے بھی شامل ہیں۔ اسی طرح اس حملے میں تین شامی، ایک سوڈانی اور ایک لبنانی زخمی ہوئے۔
اسرائیل کی فوج نے بتایا کہ اس نے رات کے وقت نباطیہ علاقے میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا۔
7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے بعد غزہ کے خلاف اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے جنوبی لبنان میں اس حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کے تعداد سب سے زیادہ ہے جس میں تقریبا 1200 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ لبنان سے تقریبا 55 پروجیک ٹائل گذرنے کے بعد اسرائیل کے کچھ حصوں میں سائرن بجائے گئے تھے لیکن اسرائیلی دفاعی افواج نے کہا کہ کوئی زخمی نہیں ہوا۔
اسرائیلی فوج نے بتایا: اس کا ایک فوجی شدید زخمی ہوا ہے اور دوسرا لبنان سے آنے والی گولی سے زخمی ہوا ہے۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) کے مطابق ہفتہ کے روز جنوبی لبنان کے شہر صور میں ایک ڈرون نے موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص کو نشانہ بنایا اور وہ جاں بحق ہو گیا۔


لبنانی الیکٹرک سٹی کمپنی نے بتایا کہ پاور پلانٹس کا ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے اہم مقامات اور سہولیات جیسے ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور جیلیں سمیت پورے ملک میں بجلی کاٹ دی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے بتایا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی جنوبی سرحدوں پر کشیدگی کے آغاز سے اب تک 110000 سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی گذشتہ ماہ کے اواخر میں بیروت پر اسرائیل کے حملے کے دوران، جس میں حزب اللہ کے اعلی فوجی کمانڈر فواد شکر جان بحق اور اگلے دن تہران میں حماس کے سیاسی رہنما کے قتل کے سبب مزید گہری ہو گئی تھی۔
اس سے حزب اللہ اور ایران کی طرف سے اسرائیل پر ممکنہ جوابی حملوں کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
اس معاملہ سے آگاہ دو ذرائع نے بتایا کہ حزب اللہ کے اسرائیل پر حملہ کرنے کا امکان بڑھتا جا رہا ہے، قطع نظر اس کے کہ ایران کچھ بھی کر سکتا ہے۔
ایک خبر کے مطابق لبنان کے شمال میں اپنے قریبی پڑوسی کے طور پر اسرائیل سے قربت کی وجہ سے حزب اللہ یہ کام پیشگی اطلاع کے بغیر بھی کر سکتا ہے جبکہ ایران کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button