خبریںدنیاہندوستان

وقف ترمیمی بل ہندوستان کے خلاف بڑی سازش ہے: مولانا سید کلب جواد نقوی

مندروں میں پڑے ہزاروں ٹن سونے پر خاموش حکومت کی شریعت میں مداخلت کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

نئی دہلی۔ وقت ترمیمی بل کو ہندوستان کے خلاف حکومت کی بڑی سازش بتاتے ہوئے تحریک تحفظ اوقاف کے روح رواں مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ جس طرح روزہ، نماز اور حج شریعت کا پارٹ ہے اسی طرح وقف شریعت کا پارٹ ہے اس لئے اس بل میں کسی ترمیم کا سوال تو دور کی بات ہے، پورے بل کو ہی واپس لینا ہوگا کیونکہ بل میں کوئی ایک شق ایسی نہیں ہے جس سے وقف کو فائدہ پہنچتا ہو۔

اس لئے حکومت کو مکمل طور پر یہ بل واپس لینا ہی پڑے گا۔ اتر پردیش کے مظفر نگر میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے انجمن حیدری (رجسٹرڈ) دہلی کے چیف پیٹرن نامور عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا کہ ہمارے تمام علماء (مراجع کرام) کا فیصلہ ہے کہ وقف کی دیکھ بھال صرف عالم دین ہی کر سکتا ہے۔ انگریزوں نے وقف بورڈ بنا کر زبردستی ہم پر تھوپ دیا جسے بہرحال ہم نے مان لیا لیکن اب حکومت اوقاف کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کی ہر شق اور دفعات میں شرارت کی بو آ رہی ہے جس کے ذریعہ تمام اوقاف کو برباد کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ شریعت کا حکم ہے کہ جو چیز ایک بار وقف ہو گئی اس میں کوئی رد و بدل نہیں ہو سکتا اور یہی حکم سپرم کورٹ نے بھی دیا ہے کہ ایک بار وقف ہونے کے بعد اسے ختم نہیں کیا جا سکتا ہے یہاں تک کہ جس نے وقف کیا ہے وہ خود بھی کینسل نہیں کر سکتا۔ ایسی صورت میں حکومت کو یہ حق کیسے مل جائے گا کہ وہ اسے ختم کر دے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ووٹ کے لئے تقسیم کی سیاست کر رہی ہے مطلب حکومت وہی کرنے جا رہی ہے جو انگریزوں نے کیا یعنی سماج کو تقسیم کرو اور ایک دوسرے کو لڑا کر راج کرو۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بہت بڑا جھوٹ بولا گیا کہ 8 لاکھ ایکڑ زمین وقف بورڈ کی ملکیت ہے اور بورڈ سے یہ زمین چھین لی جائے جبکہ وقف بورڈ کے پاس ایک انچ زمین نہیں ہے۔ یہ ساری زمینیں مسلمانوں کی عطیہ کردہ ہیں۔ وقف بورڈ مالک نہیں صرف چوکیدار ہے .

متعلقہ خبریں

Back to top button