خبریںدنیاہندوستان

انڈین میڈیکل اسو سی ایشن:۱۷؍ اگست کواحتجاجًا ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے تمام طبی خدمات بند

انڈین میڈیکل اسو سی ایشن نے جمعرات کو اعلان کیا کہ کولکاتہ کے ایک میڈیکل کالج میں ایک جونئیر ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاج کے طور پر ۱۷؍ اگست کو صبح ۶؍ بجے سے ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے غیرایمرجنسی تمام طبی خدمات بند رہیں گی۔واضح رہے کہ ۹؍ اگست کو کولکاتہ کے ایک سرکاری آر جی میڈیکل کالج اوراسپتال کے سیمینار ہال میں ۳۱؍ سالہ پوسٹ گریجویشن کی تعلیم حاصل کر رہی جو نئیر ڈاکٹر مردہ پائی گئی تھی۔ اس واقعہ کے خلاف پورے ملک میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔

جمعرات کوانڈین میڈیکل اسوسی ایشن نے آر جی میڈیکل کالج میں مظاہرہ کررہے ڈاکٹروں پر بدمعاشوں کے ذریعے حملہ کرنے ، اسپتال میں توڑ پھوڑ کرنے کی بھی مذمت کی۔ کولکاتہ پولیس کے مطابق ۵؍ سے ۷؍ ہزار افراد کی بھیڑ اسپتال میں جبراً داخل ہوئی ، انہوں نے اسپتال کی املاک کو نقصان پہنچایا، مظاہرہ کر رہے ڈاکٹروں پر حملہ کیا ،اسی کے ساتھ پولیس اہلکاروں پر بھی پتھرائو اور ان کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔’ دی ہندو‘ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں ۱۲؍ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

انڈین میڈیکل اسو سی ایشن نے اپنے بیان میں کہا کہ خاتون ڈاکٹر اس پیشے کی فطرت کے سبب آسان ہدف ثابت ہوتی ہیں،یہ انتظامیہ پر فرض ہے کہ وہ ان ڈاکٹروں کو اسپتال اور کیمپس میں حملوں اور ان کے خلاف ہونے والے جرائم سے ان کی حفاظت کرے۔اسو سی ایشن نے مزید کہا کہ ۱۷؍ اگست کی صبح ۶؍ بجے سے ۲۴؍ گھنٹوں کیلئے او پی ڈی خدمات بند رہیں گی اورطے شدہ  سرجری کا عمل نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ یہ بیان اسی دن آیا جب فیڈریشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹر اسوسی ایشن کے ذریعے اپنی ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ واپس لینے اور اسپتال میں توڑ پھوڑ کی روشنی میں دوبارہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سے قبل انہوں نے مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا سے ملاقات ، اور ان کے ذریعے مرکزی کمیٹی کی تشکیل کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button