اقوام متحدہ: طالبان کی حکومت کے تین سال کے دوران افغانستان میں 1182 شہری مارے گئے۔
اس تنظیم کی متعدد رپورٹوں کے اقوام متحدہ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ افغانستان میں گذشتہ تین برسوں میں 1,182 شہری جاں بحق اور 2,904 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سہ ماہی رپورٹس کے مطابق اس عرصہ کے دوران اس نے سیکیورٹی سے متعلق 15,865 واقعات بھی ریکارڈ کئے جن میں سے 361 خراسان میں داعش کی مداخلت کے تھے۔
اس دوران، امریکہ کے خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغانستان تعمیر نو، نے اس تنظیم کی آخری رپورٹ میں جو اس سال 30 جولائی 2024 کو شائع ہوئی تھی، میں لکھا تھا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان کو ایک سازگار یا دوست خطہ سمجھتے ہیں۔
دوسری جانب یورپ اور شمالی امریکہ میں جلاوطن افغان صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ طالبان نے گذشتہ تین برسوں میں 309 صحافیوں کو قید کیا ہے۔
ان صحافیوں کی یہ تحقیقی رپورٹ جو کابل کے سقوط اور افغانستان پر طالبان کے دوبارہ کنٹرول کے 3 سال مکمل ہونے پر شائع ہوئی، میں کہا گیا کہ ان اعداد و شمار میں وہ شامل ہیں جن کی سرکاری طور پر تصدیق ہو چکی ہے اور ہو سکتا ہے کہ اصل اعدادوشمار اس سے زیادہ ہوں۔