اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

جو روایتیں لیلۃ الدفن کے عنوان سے مشہور ہیں ان کا تعلق موت کی پہلی رات سے ہے : آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور 9 صفر الاحزان 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے موت اور اس کے متعلق بعض مسائل اور اس کے بعد برزخ اور قیامت کے سلسلہ میں فرمایا: اگرچہ بعض روایات میں لیلۃ الدفن کا تذکرہ ہے لیکن بعض روایات میں لیلۃ الدفن کا ذکر نہیں ہے بلکہ کہا گیا ہے کہ میت کے لئے سب سے مشکل وقت اس کی موت کی پہلی رات ہے اور یہ موت کی پہلی رات ممکن ہے گھر یا اسپتال یا کہیں اور ہو۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: چونکہ ماضی میں خصوصا ائمہ معصومین علیہم السلام کے زمانے میں آج کی طرح تدفین میں تاخیر نہیں ہوتی تھی تو اس وقت جو بھی انتقال کرتا اسے اسی دن دفن کیا جاتا تھا۔ اس لئے قبر کی پہلی رات اور موت کی پہلی رات ایک دوسرے سے مختلف نہیں تھی بلکہ ایک ہی تھی۔ اس لئے لیلۃ الدفن کی روایتوں میں جس نماز کا پڑھنا مشہور ہے وہ پہلی شب میں ہی پڑھی جائے، یا جو صدقہ دیا جاتا ہے وہ پہلی ہی رات میں دیا جائے چاہے میت کو دفن کیا گیا ہو یا نہیں کیا گیا ہو۔

متعلقہ خبریں

Back to top button