افغانستان میں انسانی بحران کے سلسلہ میں 10 بین الاقوامی امدادی تنظیموں کا انتباہ
10 بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے افغانستان میں انسانی بحران پر زیادہ توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک رپورٹ میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں واپسی کے حوالے سے ان تنظیموں نے بتایا کہ اقتدار کی تبدیلی کے تین سال بعد افغانستان میں لاکھوں افراد دنیا کے سب سے بڑے اور پیچیدہ ترین انسانی بحرانوں میں سے ایک سے نبرد آزما ہیں۔ ان اداروں کے بیان میں کہا گیا کہ افغانستان کو مسلسل مختلف جھٹکوں کا سامنا ہے۔ موجودہ معاشی بحران، دہائیوں سے جاری تنازعات، موسمی تبدیلوں کے اثرات اور صنفی بحران نے اس ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ دریں اثنا اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 23 ملین 7 لاکھ افراد انسانی امداد پر منحصر ہیں۔ اوچا نے بتایا کہ اس وقت افغانستان کی 48 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور 12 فیصد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔اقوام متحدہ کے دفتر نے منگل کو ایکس شوشل نیٹ ورک پر ایک نوٹ میں لکھا کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں معاشی غربت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔