ہندوستانی نژاد امریکی عیسائی تنظیموں نے ہندوستان میں "مذہبی آزادی کی خلاف ورزی” پر امریکی پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاست ہائے متحدہ میں 300 سے زیادہ عیسائی رہنما امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ہندوستان کو "خصوصی تشویش کا ملک” (CPC) کے طور پر نامزد کرے کیونکہ اقلیتوں خاص طور پر عیسائیوں کے خلاف مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان رہنماؤوں نے، جو عیسائی فرقوں اور تنظیموں کی ایک وسیع رینج کی نمائندگی کرتے ہیں، بڑھتے ہوئے تشدد اور وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندو قوم پرست حکومت کے تحت منظم ظلم و ستم پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس ماہ کے آغاز میں امریکی محکمہ خارجہ کو بھیجے گئے ایک خط میں ہندوستانی عیسائی رہنماؤں نے جن میں 18 بشپ، 3 آرچ بشپ اور پادریوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے، نے 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو اجاگر کیا ہے۔ اس خط میں ان خلاف ورزیوں پر امریکی حکومت کی خاموشی کی بھی مذمت کی گئی ہے اور امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقلیتوں بالخصوص عیسائیوں کے حقوق کی خلاف وردزیوں کے سبب ہندوستانی حکومت کو "تشویش کا شکار ملک” کے طور پر شناخت کرے تاکہ اس ملک کی خلاف نئی پابندیاں لگائی جا سکیں۔
نیوز لیٹر کو سبسکرائب کریں:
متعلقہ خبریں
Check Also
Close