بہار کے مظفر پور میں پانچ سے چھ لڑکوں کے ایک گروپ نے مسلم نوجوان پر حملہ کیا اور اسے جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا۔ متاثر کے والد کے پولیس میں شکایت اورواقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 3؍ لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہےاور باقی لڑکوں کی تلاش جاری ہے۔
معاشرے میں بڑھتی ہوئی مذہبی جنونیت نوجوانوں کے ذہنوں کو متاثر کر رہی ہے۔ ایسی ہی ایک پریشان کن مثال بہار کے مظفر پور میں سامنے آئی، جہاں پانچ چھ لڑکوں کے ایک گروپ نے ایک مسلم نوجوان پر حملہ کیا اور اسے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک لڑکا `جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر مسلم نوجوان کا گلا دبا رہا ہے۔ متاثرہ کے والد نے مٹھن پورہ پولیس اسٹیشن میں اس کی شکایت درج کرائی اور پولیس کے ایک سینئر اہلکار اے ایس پی بھانو پرتاپ سنگھ نے واقعہ کی تصدیق کی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لڑکے نے جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کر دیا اور اس کے بعد پانچ سے چھ لڑکوں نے اسے مارا اور جسمانی اذیت پہنچائی۔ وائرل ویڈیو کے بعد مظفر پور پولیس نے تحقیقات شروع کی جس کے نتیجے میں اس معاملے میں ملوث تین لڑکوں سنت کمار، چندن اور گولو کو گرفتار کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ مہاشیو راتری پر کرکٹ میچ کے دوران جھگڑے کے بعد پیش آیا۔ مسلمان نابالغ ریحان جس پر حملہ کیا گیا وہ کرکٹ کھیلنے کے بعد گھر واپس جا رہا تھا کہ اسے پانچ سے چھ لڑکوں کے گروپ نے گھیر لیا جنہوں نے اسے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔ سینئر پولیس حکام کو اس ویڈیو کا علم ہوا جو مبینہ طور پر تین دن پہلے پیش آیا تھا۔ سٹی اے ایس پی بھانو پرتاپ سنگھ نے مٹھن پورہ پولیس اسٹیشن کے انچارج کو معاملے میں فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ ایک مقامی ہندی نیوز چینل کے مطابق پولیس نے ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کر لی ہے اور ان سب کو پکڑنے کیلئے چھاپے مار رہے ہیں۔