زیارت اربعین کا تعلق صرف یوم اربعین سے ہے لیکن متواتر روایات کے مطابق اس کو وسعت دی گئی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
زیارت اربعین کا تعلق صرف یوم اربعین سے ہے لیکن متواتر روایات کے مطابق اس کو وسعت دی گئی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور بدھ 2 صفر الاحزان 1446 ہجری کو منعقد ہوا، جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے زیارت اربعین کے وقت اور فضیلت کے سلسلہ میں فرمایا: زیارت اربعین یعنی روز اربعین نہ ایک دن پہلے، نہ ایک دن بعد، حتیٰ شب اربعین بھی نہیں۔ البتہ متواتر روایات میں مختلف جزئیات ہیں، جن کے سلسلہ میں میرا نظریہ اور فقہا کا فتوی اس حقیقت پر مبنی ہے کہ شرعی مستحبات میں زمان و مکان اور دیگر پہلوؤں کے لحاظ سے وسعت ہے، جن میں سے ایک زیارت اربعین بھی ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: مثلا اگر کوئی شخص اربعین کے موقع پر اس سے کچھ دن پہلے زیارت پر گیا لیکن اربعین کے دن نہ ٹھہر سکا یا کسی مشکل کے سبب اربعین کے چند دن بعد آیا۔ تو متواتر روایات کی روشنی میں شرعی مستحبات میں وسعت پائی جاتی ہے لہذا اس کی زیارت اربعین میں حرج نہیں ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: ارتکاز متشرعہ میں چند دن پہلے یا بعد شامل ہیں، یہ نہیں کہ کوئی ماہ صفر کی ابتدا یا ماہ ربیع الاول میں زیارت کے لئے جائے تو یہ زیارت اربعین میں شامل نہیں ہوگا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: ایسی حالت میں ایسی زیارت کے ثواب کے اثرات نماز شب کی طرح ہوتے ہیں، اگرچہ اس کا بہترین وقت آدھی رات ہے لیکن اگر کسی وجہ سے آدھی رات سے پہلے یا دن کے وقت پڑھی جائے تو اس کا ثواب مل جائے گا۔
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے اس علمی جلسے میں مندرجہ ذیل مباحث بیان ہوئے۔ وصیت کے بعض احکام، وضو کے بعض احکام، خمس کے بعض احکام، حج کے بعض احکام، قسم کے مقدم ہونے کی دلیل، نماز جماعت کے بعض احکام وغیرہ