ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

ہندوستان ؛ نکاح سے زیادہ مشکل ہوتی ہے طلاق: مولانا صائم مہدی

لکھنؤ۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کی صدر مولانا سید صائم مہدی نقوی نے کہا کہ شیعہ مذہب میں مرد یا عورت کے تین بار طلاق کہہ دینے سے طلاق نہیں ہوتی ہے۔‌ شیعہ مسلمانوں میں نکاح سے زیادہ مشکل طلاق ہے۔‌ شیعہ فرقہ میں نکاح میں دو عالم دین بطور وکیل ہوتے ہیں اور گواہوں کا ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ طلاق میں ایک عالم دین بطور وکیل اور دو گواہوں کا ہونا ضروری ہے جن کی موجودگی میں طلاق پڑھا گیا ہو۔‌ اگر ایسا نہیں ہے تو صرف مرد یا عورت کے طلاق طلاق طلاق کہہ دینے سے طلاق نہیں ہوگی۔ مولانا صائم مہدی پیر کو افہام زماں سوسائٹی کی جانب سے پریس کلب میں صحافیوں کو خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا یہ قانون مذہب اسلام میں اس لئے ہے تاکہ لوگ اپنے فائدے کے لئے مذہب کا غلط استعمال نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی سال سے اسلام پر مختلف قسم کے حملے ہو رہے ہیں۔ آئین کے مطابق ہر ہندوستانی کو اپنے مذہب پر عمل کا حق ہے اس لئے کسی بھی مذہبی معاملے میں دخل اندازی نہ کی جائے۔ ادارہ کے صدر علی میثم نقوی ایڈوکیٹ نے کہا کہ شیعہ فرقہ میں طلاق کے کئی معاملات کو تین طلاق کے تحت درج کر کے کاروائی کی گئی ہے جبکہ شیعہ گروپ میں طلاق بغیر دونوں فریقین کی جانب سے عالم دین کی موجودگی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے حال ہی میں ٹھاکر گنج کے مفتی گنج باشندہ محمد یعسوب حسن کے کانپور کے چکیری تھانہ میں تین طلاق میں درج کر کے کاروائی کی معلومات دی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button