Jannah Theme License is not validated, Go to the theme options page to validate the license, You need a single license for each domain name.
اسلامی دنیاافغانستانخبریںدنیا

طالبان صوبہ ارزگان کے ہزارہ شہریوں کو ہجرت کرنے پر مجبور کر رہے ہیں

طالبان صوبہ ارزگان کے ہزارہ شہریوں کو ہجرت کرنے پر مجبور کر رہے ہیں

صوبہ ارزگان کے مقامی ذرائع کے مطابق طالبان اس صوبہ کے گیزاب شہر سے ہزارہ برادری کو زبردستی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گیزاب کے مکینوں نے بتایا کہ طالبان نے خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے زمین کے تنازع کے بقیہ 15 ملین افغانی دو ماہ کے اندر ادا نہ کئے تو انہیں یہ علاقہ چھوڑنا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق ارزگان کے گیزاب شہر کی تقریبا 700 ایکڑ زرخیز آراضی کا تنازعہ ہے جس میں ہزارہ لوگ موجودہ افغانی صدر داؤد خان کے دور سے پہلے سے ملکیت کا دعوی کرتے ہیں۔

ہزارہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کافی دستاویزات ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ زمین کئی دہائیوں پہلے سے ان کی آبائی جائیداد ہے۔

دوسری جانب پشتونوں اور کوچیوں کا دعوی ہے کہ محمد ظاہر شاہ نے یہ زمین ان کے آباء و اجداد کو دی تھی اور طالبان کی پچھلی حکومت کے دوران اس پر تنازعہ ہوا تھا۔

ہزارہ کا دعوی ہے کہ پشتونوں کے پاس اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد گیزاب کے رہنے والوں کو کوچ پر مجبور کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس معاملہ پر میڈیا کے ہنگامے کے بعد طالبان نے ہزارہ برادری سے کہا کہ وہ اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں لیکن تنازعہ کو عدالت یا دونوں طرف کے عمائدین (بزرگوں) کے فیصلے کے ذریعہ حل کریں۔

ہزارہ اور پشتون عمائدین کے فیصلے میں جو کہ گذشتہ سال جنوری میں جاری کیا گیا تھا اور جس کے ایک کاپی میڈیا کو بھی فراہم کی گئی تھی، میں کہا گیا تھا کہ ہزارہ شیعہ پشتونوں کو سات مہینے کے اندر 30 ملین افغانی روپے ادا کریں۔

گیزاب کے ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ طالبان کے دباؤ میں لیا گیا ہے اور یہ منصفانہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے میں چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں اور طالبان کی مداخلت کے بعد اس گروپ نے انہیں زبردستی پشتونوں سے اپنی زمینیں خریدنے کو کہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہزارہ برادری نے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور دلیل دی کہ وہ اپنی زمین کی خریداری کے لئے ادائیگی نہیں کرنا چاہتے لیکن ان کے پاس اس فیصلے پر عمل درآمد کی سوا کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔

گیزاب میں رہنے والے ہزارہ کا کہنا ہے کہ اس سال یکم اگست کو انہوں نے طے شدہ رقم میں سے 15 ملین افغانی پشتونوں کو ادا کئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس علاقے کے رہائشیوں کے پاس پیسے نہیں ہیں اور وہ لوگوں کے مدد سے یہ رقم فراہم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے اب ہزارہ برادری کو خبردار کیا ہے کہ وہ بقیہ 15 ملین افغانی رقم 22 ستمبر تک پشتونوں کو ادا کریں ورنہ وہ علاقہ چھوڑ دیں۔

گیزاب کے ہزارہ برادری کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ اگرچہ یہ رقم فراہم کرنا ان کے اختیار میں نہیں ہے لیکن انہیں یہ رقم فراہم کرنی پڑے گی تاکہ خود کو جبری نقل مکانی سے بچا سکیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button