اگر کوئی بغیر کسی زور زبردستی کے اپنے اختیار سے مسلمان ہو تو اسے اسلام کے تمام قوانین پر عمل کرنا ہوگا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
اگر کوئی بغیر کسی زور زبردستی کے اپنے اختیار سے مسلمان ہو تو اسے اسلام کے تمام قوانین پر عمل کرنا ہوگا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور جمعہ، ہفتہ 26 اور 27 محرم الحرام 1446 ہجری کو منعقد ہوا، ان میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالوں کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے "لَا إِکرَاهَ فِی الدِّینِ” دین قبول کرنے میں اکراہ اور زبردستی نہیں ہے، کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: انسان پر کسی دوسرے ملک میں جانا لازم نہیں ہے، لیکن جب وہاں پہنچ گیا تو اس ملک کے قانون کی رعایت کرنا لازم ہے۔ لہذا "لَا إِکرَاهَ فِی الدِّینِ” کا معنی بھی بالکل اسی طرح ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے مکہ پر غلبہ حاصل کیا حتی فتح مکہ کے علاوہ کسی بھی موقع پر کسی ایک شخص کو بھی مسلمان ہونے پر مجبور نہیں کیا۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کی کہ اگر کوئی شخص اپنی مرضی سے بغیر کسی جبر و اکراہ کے مسلمان ہو جائے تو اسے اسلام کے قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی کے علمی جلسے میں بیان کئے گئے بعض مباحث مندرجہ ذیل ہیں: بڑے بیٹے سے متعلق بعض احکام، وصیت اور میراث کے بعض احکام، غلط نیت کے ساتھ نماز پڑھنے کا حکم، سورہ آل عمران کی آیت نمبر 137 کی شرح، نماز کے وقت کے بعض احکام، تعارض کے بعض مواقع، خمس کے بعض احکام، نذر کے بعض احکام، رضائی محرمیت کے احکام، مچھلی کے شکار کے احکام، استصحاب کے بعض احکام، حج کے بعض احکام وغیرہ