اسلامی دنیاخبریںعراقماتمی انجمنیں اور حسینی شعائرمقدس مقامات اور روضے

اربعین پیدل مارچ، عراقی شیعوں کی دینرینہ روایت

20 صفر الاحزان، سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے دن کی زیارت شیعوں میں بہت مشہور ہے۔اربعین مارچ 20 صفر الاحزان کے قریب ختم ہوتی ہے، زمانہ قدیم سے عراق میں مشی کی یہ رسم جاری ہے۔ ہمارے ساتھی رپورٹر نے اس سلسلہ میں ایک رپورٹ تیار کی ہے جسے ہم دیکھتے ہیں۔

مشی، یعنی اربعین حسینی کے موقع پر زائرین کا پیدل چلنا۔ عراقی شیعوں میں مروجہ مذہبی روایات میں سے ایک ہے جو زمانہ قدیم یعنی کئی صدی پرانی روایت ہے کہ جس میں عراق کے مختلف علاقوں سے محبان اہل بیت علیہم السلام امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے دن کی زیارت کے لئے پیدل کربلا معلی جاتے ہیں۔ زیادہ تر زیارت اربعین کے لئے زائرین نجف اشرف سے پیدل کربلا آتے ہیں، زائرین کے استقبال اور خدمت کے لئے راستے میں مختلف قبیلے اور بستی والوں نے جگہیں بھی معین کر رکھی ہیں۔

گذشتہ چند صدیوں سے عراقی شیعوں کا رواج رہا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کے چہلم سے قریب اپنے شہروں اور دیہاتوں سے نجف اشرف پہنچ جاتے ہیں اور نجف اشرف سے پیدل کربلا معلی جاتے ہیں، نجف اشرف سے کربلا معلی تقریبا 80 کلومیٹر ہے اور عموما اس میں دو سے تین دن لگتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں اربعین حسینی کی یہ پیدل مارچ بہت شاندار طریقے سے منعقد ہوتی ہے، جس میں شیعوں کے علاوہ سنی، عیسائی، ایزدی اور دیگر ادیان و مذاہب کے پیروکار بھی شرکت کرتے ہیں۔

اس اربعین پیدل مارچ میں لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں اس لئے اس مارچ کو دنیا کا سب سے بڑا سالانہ دینی اجتماع قرار دیا گیا ہے اس مارچ میں موجود افراد کی تعداد کے بارے میں 12 سے 20 ملین افراد کے اعداد و شمار بتائے گئے ہیں. عراق میں مشی یا اربعین مارچ کا تعلق رسم و رواج سے ہے جیسے کہ دریائے فرات کے کنارے قبیلے والوں کا زائرین کی میزبانی کرنا۔ اربعین کی عزاداری کا آغاز اربعین سے پانچ روز قبل قافلوں اور تعزیہ داروں کے امد کے ساتھ شروع ہوتا ہے جس کے بعد ماتمی انجمنیں اتی ہیں اور اربعین کا اصل پروگرام روز اربعین اذان ظہر کے دو گھنٹے بعد شروع ہوتا ہے۔ کربلا میں داخل ہونے کے بعد زائرین امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک کے دروازے کے قریب کھڑے ہو کر نوحہ، مرثیہ پڑھتے ہیں اور ماتم کرتے ہیں اور آخر میں سلام و تحیت کے لئے ہاتھ اٹھاتے ہیں۔ زائرین کا استقبال کرنا زمانہ قدیم سے چلی آنے والی روایات میں سے ایک روایت ہے جو اب تک عراقی عوام میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ مقبول ہے اور عراق شیعہ اپنی جان و دل اور بعض اوقات اپنی تمام دولت خرچ کرتے ہیں اور نذرانہ پیش کرتے ہیں اور روضہ مبارک پر حاضری دیتے ہیں، عراقی شیعہ بہترین انداز میں دن و رات زائرین کا استقبال کرتے ہیں ان کی خدمت کرتے ہیں ان کو آرام کرنے کے لئے جگہ دیتے ہیں۔‌دریائے فرات کے کنارے قبیلے والے پیدل جانے والے زائرین کے لئے راستے میں بڑے بڑے خیمے لگاتے ہیں جنہیں وہ موکب یا مضیف کہتے ہیں اور ان میں زائرین کا استقبال اور ان کو آرام کرنے کے لئے جگہ دیتے ہیں۔‌

عراق کی مذہبی انجمنیں ادارہ جات بہت سے موکب تیار کرتے ہیں اور مفت میں زائرین کی خدمت کرتے ہیں، ان موکب کا حکومت نہیں بلکہ خود عوام اہتمام کرتی ہیں۔ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ نے اس سال شام غریباں میں عزاداران حسینی کے اجتماع میں اربعین کی زیارت کی اہمیت کے بارے میں فرمایا: میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ دنیا کے ہر حصہ میں ہر شخص کو اربعین کے لئے زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے کہ وہ جان لیں کہ دنیا اربعین کا استقبال کرتی ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: زیارت اربعین میں سہولیات پیدا کرنا تاکہ یہ زیارت تمام جہتوں اور پوری دنیا میں تمام زائرین کے لئے مفت ہو سکے، اس مقدس زیارت کو مزید پرجوش اور عظیم الشان بنانے کا ایک اہم اور موثر طریقہ یہ بھی ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے فرمایا: ہر ایک کو خصوصا غیر اسلامی ممالک میں رہنے والے مومنین کو اربعین حسینی کی زیارت کو زیادہ پرجوش طریقے سے منانے کی کوشش کرنی چاہیے۔‌

واضح رہے کہ سن 2024 میں امام حسین علیہ السلام میڈیا گروپ کی جانب سے اربعین حسینی کی لائیو کوریج کا چودہواں سال ہے، اس وقت اس عظیم دینی اجتماع کو امام حسین علیہ السلام میڈیا کمپلیکس کے چھ چینلز روزانہ 16 گھنٹے براہ راست نشر کر رہے ہیں اور اور اس کی مفت فیڈ گذشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی دیگر چینلز کے لئے دستیاب ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button