ہندوستان: پاراچنار پاکستان میں شیعوں کے قتل عام پر لکھنو میں مظاہرہ
ہندوستان: پاراچنار پاکستان میں شیعوں کے قتل عام پر لکھنو میں مظاہرہ
دنیا میں صرف دو ہی فرقہ ہے ایک حسینی دوسرا یزیدی : مولانا سید کلب جواد نقوی
مظاہرین نے احتجاجی مظاہرے کے دوران اقوام متحدہ سے بھی پاراچنار کے شیعوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔
مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری، امام جمعہ شاہی آصفی مسجد لکھنو مولانا سید کلب جواد نقوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: لگتا ہے پاکستانی سرکار امریکہ اور اسرائیل کی آلۂ کار بنی ہوئی ہے۔پاراچنار میں مسلسل دہشت گرد تنظیمیں شیعوں کا قتل عام کر رہی ہیں مگر پاکستانی سرکار اور افواج بروقت کاروائی نہیں کر رہی۔
انہوں نے کہا: امریکہ اور اسرائیل کے ذریعہ معرض وجود میں آنے والی طالبان اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیمیں پاراچنار میں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں آج پاراچنار کو جہنم بنانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔
مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا: انتہائی افسوسناک ہے کہ دہشت گرد شمر ملعون کی طرح نوجوانوں کو پسِ گردن سے ذبح کر رہے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ لوگ یزید اور شمر کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نےعرب ملکوں پر بھی تنقید کی اور کہا: یہ بے غیرت عرب ہیں جو نہ کبھی کسی مظلوم کی حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی ظالم کے خلاف بولنے کی جرات رکھتے ہیں۔ آج صرف محبان علی علیہ السلام ہیں جو مظلوم کی حمایت اور ظالم کے خلاف بولتے ہیں، میدان عمل میں وہی موجود ہیں جو علیؑ کے چاہنے والے ہیں۔ اس لئے سب سے زیادہ ظلم و تشدد کا نشانہ بھی علیؑ کے چاہنے والوں کو بنایا جا رہا ہے۔
مولانا علی عباس خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا: یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ حق باطل پر فتحیاب ہو گا۔ آج بھی حق باطل کے خلاف نبردآزما ہے اور مسلسل ظالموں کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔ اب دنیا سمجھ چکی ہے کہ حق کدھر ہے اور باطل کدھر ہے۔
انہوں نے کہا: ظلم کے خلاف قیام کرنا اور آواز اٹھانا سب پر فرض ہے ۔ظلم کے خلاف جتنا دیر سے اٹھو گے اتنا زیادہ خون دینا پڑے گا۔
مولانا علی عباس خان نے کہا: جو ظلم پاکستان کے پاراچنار میں ہو رہا ہے ہم اس کی شدت سے مذمت کرتے ہیں۔ ہر حکومت چاہتی ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت کرے مگر پاراچنار میں پاکستانی سرکار امن کے قیام میں ناکام نظر آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا: دہشت گردی کی دنیا میں اب کوئی جگہ نہیں ہے ۔اب انسانیت جاگ اٹھی ہے۔ لوگ امن چاہتے ہیں اور ظالموں سے اظہار بیزاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں سے پاراچنار میں امن کی بازیابی اور ظالموں کے احتساب کا بھی مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ احتجاج میں مولانا سرتاج حیدر زیدی، مولانا فیروز حسین، مولانا عادل فراز، میثم رضوی اور دیگر افراد بھی شامل تھے۔
اطلاعات کے مطابق بعد نماز جمعہ لکھیم پور کھیری یوپی، رائے بریلی یوپی اور اندور ایم پی میں بھی مومنین اور نمازیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اسی طرح مہدیان تنظیم کی جانب سے بعد نماز مغربین لکھنو کے چھوٹے امام باڑہ میں مجلس عزا اور کینڈل مارچ کا انعقاد کیا گیا۔