مرکزی حکومت نے آر ایس ایس پر ۵۸ سال پرانی پابندی کو ہٹانے کے اقدام سے متعلق دستاویزات کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن نے حکومت کے اقدام پر سخت تنقید کی جبکہ بی جے پی لیڈران نے اس اقدام کی ستائش کررہے ہیں۔
مودی حکومت نے سرکاری افسران کے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) میں شمولیت اختیار کرنے پر پابندی کے ۵۸ سال پرانی پابندی کو ہٹانے کے فیصلے سے متعلق دستاویزات کو خفیہ زمرے میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آر ایس ایس ایک ہندوتوادی تنظیم ہے جو ہندوستان میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرست ہے۔ آر ایس ایس پر ۱۹۴۷ کے بعد سے ۴ دفعہ پابندی لگائی جاچکی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس ہندوؤں کی بالادستی اور اقلیتوں کیلئے عدم برداشت کو فروغ دیتی ہے۔ مرکزی حکومت نے ۹ جولائی کو اس پابندی کو ہٹا دیا تھا لیکن اس فیصلہ کو فوراً عوامی طور پر ظاہر نہیں کیا گیا۔ انگریزی اخبار دی ہندو کے مطابق، اس سلسلے میں سرکاری میمورنڈم، وزارت داخلہ اور ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ نے اپنی ویب سائٹ پر معلومات عامہ کیلئے بدھ کو پیش کیا تھا۔