تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل پر ایك رپورٹ
تہران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل پر ایك رپورٹ
ایران کے سپاہ پاسداران نے خبر دی کہ فلسطینی گروپ حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور ان کے ایک محافظ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا گیا
اسماعیل ہنیہ کو ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد قتل کیا گیا، ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
حماس کے سیاسی رہنما کے قتل کے بارے میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے بدھ کے روز سرکاری خبر ایجنسی ریانووسکی کو بتایا کہ حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل مکمل طور پر ناقابل قبول سیاسی قتل ہے۔
میخائل بوگدانوف نے مزید بتایا کہ یہ قتل کشیدگی میں مزید اضافہ کا باعث بنے گا اور غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات پر منفی اثر پڑے گا۔
بدھ کو ایک بیان میں ترک وزارت خارجہ نے حماس کے سیاسی رہنما اور ترک صدر رجب طیب اردغان کے اتحادی اسماعیل ہنیہ کے شرمناک قتل کی مذمت کی ہے۔
وزارت نے مزید بتایا: اس حملے کا مقصد غزہ کی جنگ کو علاقائی جہتوں تک پھیلانا ہے اور یہ ایک بار پھر ظاہر ہوا ہے کہ نتن یاہو حکومت کا جنگ بندی اور امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اس پیشرفت کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے ایران میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی رپورٹس دیکھی ہیں لیکن فوری طور پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو بزدلانہ کاروائی اور خطرناک پیشرفت قرار دیا ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں سے اسرائیلی قبضے کے خلاف اتحاد، صبر اور استقامت کی اپیل کی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے دو ایرانی حکام کے حوالے سے کہا کہ ایران کے رہبر کے دفتر میں سپریم نیشنل سپورٹر کونسل کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے جو اس میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق صرف غیر معمولی حالات میں منعقد ہوتا ہے۔
ایران قدس فورس کے کمانڈر جو مشرق وسطیٰ میں ایران کے ساتھ منسلک ملیشیاؤں کے نیٹ ورک کی نگرانی کرتے ہیں وہ بھی اس میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے سی این این اور اے ایف پی سمیت متعدد بین الاقوامی میڈیا اداروں کو بتایا کہ وہ ہنیہ کے قتل پر تبصرہ کرنے کے لئے غیر ملکی میڈیا کی سوالوں کا جواب نہیں دے گی۔
حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کے دارالحکومت میں ہوا جبکہ صرف ایک ہفتہ قبل ایران کے وزیر اطلاعات اسماعیل خطیب نے موساد نیٹ ورک کے خاتمے کو تیرہویں حکومت میں وزارت اطلاعات کی کاروائیوں میں سب سے زیادہ قابل فخر قرار دیا تھا۔
جمعہ 26 جولائی 2024 کو انہوں نے کہا: 13ویں حکومت کے دوران موساد کے اثر و رسوخ والے نیٹ ورک، جس نے ہمارے سائنسی شخصیات کو قتل کیا یا اہم مراکز کو منہدم کیا ہے، اس نیٹ ورک اور اس کی رسائی اور صلاحیتوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔