Jannah Theme License is not validated, Go to the theme options page to validate the license, You need a single license for each domain name.
ایشیاءخبریںدنیا

دفعہ 370 کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے منسوخ کیا گیا: آغا روح اللہ مہدی

دفعہ 370 کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے منسوخ کیا گیا: آغا روح اللہ مہدی

سری نگر۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے لوک سبھا میں بجٹ پر بحث کے دوران مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے بجٹ کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کو خود مختاری کے ساتھ دھوکہ اور جمہوریت کا مذاق قرار دیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں یونین آف انڈیا سے اس بات پر مشروط الحاق کیا تھا کہ جموں و کشمیر کی خود مختاری قائم رہے، جموں و کشمیر کی اسمبلی کو قانون سازی کا حق ہوگا اور وہاں کے لوگوں کو اپنے فیصلے لینے کا پورا حق ہوگا لیکن ایک منظم دھوکہ دہی کے ذریعے دفعہ 370 کو غیر آئینی اور غیر جمہوری طور پر منسوخ کیا گیا اور ہم سے یہ حق چھینے گئے۔ روح اللہ مہدی نے کہا کہ آج مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے خلاف کئی محاذوں پر جنگ چھیڑ رکھی ہے، ایک جانب نوجوانوں کو روزگار سے محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب مختلف فیصلے لے کر لوگوں کو آپس میں لڑوانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لئے سرکاری ملازمتوں کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔

5 اگست 2019 کے بعد لاک ڈاؤن، پھر کووڈ لاک ڈاؤن سے بھرتی عمل میں رکاوٹ آئی لیکن ابھی تک بھرتی عمل شروع نہیں کیا گیا۔ میری حکومت سے اپیل ہے کہ بھرتی عمل کو شروع کیا جائے اور ایسے نوجوانوں کے لئے یک بختی راحت فراہم کی جائے جو گذشتہ برسوں کے دوران عمر کی حد پار کر گئے ہیں۔ مرکزی حکومت کو اآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہماری معیشت پر بھی دو محاذوں پر جنگ چھیڑی گئی ہے، ہماری سیب کی صنعت کو تباہ و برباد کرنے کے لئے سازشیں رچائی جا رہی ہیں، ایک طرف غیر معیاری کیڑے مار ادویات سے فصلوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب ایران، امریکہ اور دیگر ممالک کے سیبوں کی برآمد کو ٹیکس فری کر کے تمام ملک کی منڈیوں کو بھر دیا گیا ہے اور کشمیری سیب کے لئے مارکیٹ ختم کیا جا رہا ہے۔ آغا روح اللہ نے بیرونی ممالک کے سیبوں پر ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ جموں و کشمیر کے اسمبلی الیکشن پر بات کرتے ہوئے رکن پارلیمان نے کہا کہ میں یہاں الیکشن کی بھیک مانگنے نہیں آیا ہوں۔ سپریم کورٹ نے اس حکومت کو ہدایت دی تھی کہ ستمبر تک جمہوری حکومت تشکیل دی جائے، صرف ایک مہینہ باقی ہے اور ابھی تک انتخابات کے لئے کوئی عمل شروع نہیں ہوا ہے۔ انتخابات کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے اور بجٹ کی تشکیل میں مقامی ان پٹ کی کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے جمہوری نظام کے نظریات کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری درخواست ہے کہ جمہوریت کی روح کے لئے انہیں ہدایت دیں کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کیا جائے اور انتخابات کرائے جائیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button