اقوام متحدہ نے لبنان اور اسرائیل سے تحمل کا مطالبہ کیا
اقوام متحدہ نے لبنان اور اسرائیل سے تحمل کا مطالبہ کیا
لبنان میں اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار اور لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے سربراہ نے جولان کی پہاڑیوں پر ایک مہلک حملے کے بعد کشیدگی میں اضافے کے بعد لبنان اور اسرائیل سے زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
ہمارے ساتھی رپورٹر نے اپنی رپورٹ میں اس مسئلہ کا تجزیہ کیا ہے۔
جولان کی پہاڑیوں کے قریب ایک گاؤں دوردی میں فٹبال کے میدان پر راکٹ حملے میں بچوں سمیت 12 افراد ہلاک اور خطہ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
اسرائیل اور امریکہ لبنان کے حزب اللہ کو اس حملے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں، جب کہ حزب اللہ مجدل شمس گاؤں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے جو 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی سرزمین یا اس ملک سے منسلک علاقوں پہ سب سے مہلک حملہ تصور کیا جاتا ہے۔
اسی دوران اسرائیل کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بنجمن نتن یاہو کی صدارت میں ہوا جس نے اپنا آدھا دورہ امریکہ ختم کر دیا اور سب نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑے پیمانے پر حملہ کی تشویش میں اضافہ کر دیا۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی خصوصی کو آرڈینیٹر جینین پلاسکارٹ اور یونیفل مشن کے سربراہ اور اس کے کمانڈر آر لیڈو لازارو نے مجدل شمس کے واقعہ میں عام شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اس پوسٹنک کے مطابق پلیسچرٹ اور لازرو شہریوں کی زندگیوں کے لئے مسلسل تحفظ پر زور دیتے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دو متذکرہ عہدے داروں نے تمام متعلقہ فریقوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے اور جوابی حملہ بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ ہفتہ کو جولان کی پہاڑیوں میں مجدل شمس محلے پر راکٹ حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے تھے مرنے والوں میں زیادہ تر نوجوان تھے جو فٹبال کے میدان میں کھیل رہے تھے۔
واضح رہے کہ لبنانی حکومت نے مجدد شمس بم دھماکے کے واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ تمام شہریوں پر تشدد اور حملوں کی مذمت کرتی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو جو اپنے امریکی دور اسرائیل سے جلد واپس آنے والے ہیں، نے پہلے دھمکی دی تھی کہ حزب اللہ مجدل شمس کے علاقہ میں فٹبال کے میدان پر حملے کی بھاری قیمت ادا کرے گی۔
اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ ماہ اکتوبر سے مسلسل فائرنگ کا تبادلہ کر رہی ہیں اور 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بعد اور پھر غزہ میں جنگ شروع ہوئی، لیکن مجدل شمس پر ہونے والا راکٹ حملہ جنگ کے آغاز سے اسرائیل کی شمالی سرحدوں پر بدترین حملہ ہے۔
حالیہ کشیدگی نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہمہ گیر جنگ کا خدشہ بڑھا دیا ہے۔
دونوں فریقوں نے اب تک مکمل جنگ سے گریز کیا ہے لیکن شواہد بتاتے ہیں کہ قریب قریب روزانہ حملوں نے اسرائیل اور لبنان دونوں میں رہائشی علاقوں کو تباہ کر دیا ہے۔