20 محرم الحرام، یوم دفن شھید كربلا حضرت جون علیہ السلام
20 محرم الحرام، یوم دفن شھید كربلا حضرت جون علیہ السلام
20 محرم الحرام سن 61 ہجری یعنی روز عاشورا کے 10 دن بعد بنی اسد نے شہید کربلا حضرت جون علیہ السلام کے معطر اور منور جنازے کو پایا اور اسے دفن کیا (منتخب التواریخ، صفحہ 311)
حضرت جون علیہ السلام کو امیر المومنین امام علی علیہ السلام نے 150 دینار میں خرید کر جناب ابوذر کو بخش دیا تھا۔ ربذہ میں حضرت ابوذر رضوان اللہ تعالی علیہ کی مظلومانہ شہادت کے بعد جناب جون علیہ السلام مدینہ منورہ واپس آگئے، آپ امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے ساتھ رہے، ان کے بعد امام حسن علیہ السلام کے ساتھ رہے، ان کے بعد امام حسین علیہ السلام کے ساتھ رہے، جب امام حسین علیہ السلام نے 28 رجب سن 60 ہجری کو مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی جانب کوچ کیا تو جناب جون بھی ساتھ گئے۔ مکہ مکرمہ سے 8 ذی الحجہ سن 60 ہجری کو امام حسین علیہ السلام عراق کے لئے روانہ ہوئے تو جناب جون بھی آپ کے ساتھ سفر پر روانہ ہوئے یہاں تک کہ 2 محرم سن 61 ہجری کو کربلا پہنچے اور روز عاشورا امام حسین علیہ السلام کی رکاب میں درجہ شہادت پر فائز ہوئے۔
حضرت جون علیہ السلام کی عمر 90 سال تھی لیکن اس کے باوجود آپ اطفال حسینی سے کافی قریب تھے، یہی وجہ تھی کہ جب امام حسین علیہ السلام سے اجازت لے کر جہاد کے لئے جانا چاہا تو پہلے خیام حسینی کے قریب آئے اور بچوں کو خدا حافظ کہا، جب بچوں کو پتہ چلا کہ ان سے بے پناہ محبت کرنے والا شفیق بزرگ ان سے جدا ہو رہا ہے تو بچوں کی آواز گریہ بلند ہو گئی۔ جناب جون نے ان کو دلاسہ دیا اور صبر کی تلقین کی اور میدان جہاد کی جانب روانہ ہوئے۔ راہ خدا میں جہاد کیا، جہاد کرتے کرتے جب زمین پر گرے تو امام حسین علیہ السلام نے ان کے سر کو اپنی آغوش میں رکھا اور بلند آواز سے گریہ کیا، اپنے دست مبارک کو جناب جون کے سر و صورت پہ پھیرا اور دعا کی۔ خدایا! جون کو رو سفید اور معطر فرما دے اور ان کو محمد و آل محمد علیہم السلام کے ساتھ محشور فرما۔ امام حسین علیہ السلام کی دعا کا اثر تھا کہ جناب جون علیہ السلام کا چہرہ منور اور جسم مبارک معطر ہو گیا کہ جب شہادت کے دس دن بعد بنی اسد نے آپ کے جنازے کو پایا تو آپ کی صورت منور اور بدن معطر تھا۔
امام حسین علیہ السلام نے کربلا کے میدان میں رہتی دنیا تک انسانیت کو مساوات کا درس دیا ہے۔ جس طرح امام حسین علیہ السلام نے اپنے فرزند حضرت علی اکبر علیہ السلام کے رخسار پر اپنے رخسار کو رکھا تھا اسی طرح جناب جون علیہ السلام کے رخسار پر اپنے رخسار کو رکھ دیا اور بہت گریہ کیا۔