ممبئی۔ شیعہ خوجہ جامع مسجد پالا گلی ممبئی میں 26 جولائی 2024 کو نماز جمعہ امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی کی اقتداء میں ادا کی گئی۔
مولانا سید احمد علی عابدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: جس قدر ہماری معرفت زیادہ ہوگی ہماری عزاداری کا ثواب بھی زیادہ ہوگا، اگر ایک قطرہ اشک معرفت کے ساتھ امام حسین علیہ السلام کے غم میں نکل جائے تو وہ جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ کو بجھا سکتا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ معرفت ہمیں کہاں سے ملے گی؟ یہ معرفت ہمیں معصومین علیہم السلام کی تعلیم کردہ زیارتوں میں ملے گی کہ امام معصوم نے کس طرح امام حسین علیہ السلام کو خطاب کیا ہے اور ان کے فضائل، عظمت اور مقام و مرتبہ کو بیان کیا ہے۔
امام جمعہ ممبئی نے فرمایا: جب ہم کسی سے ملنے جاتے ہیں تو جیسے جیسے ہمارے قدم اس کے گھر کی جانب بڑھتے ہیں ویسے ویسے ہم اپنے گھر سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں اور آخر میں جب ہم ان کے قریب پہنچتے ہیں تو اپنے گھر سے دور ہو جاتے ہیں۔ ہم امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جاتے ہیں تو یہ سفر زیارت نہ صرف مادی بلکہ معنوی بھی ہوتا ہے تو محاسبہ کرنا ہوگا کہ ہم کتنا خود سے دور ہوئے اور امام حسین علیہ السلام کے قریب ہوئے۔
مولانا احمد علی عابدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ہماری عزاداری با معرفت ہو، ہمارے پیش نظر امام حسین علیہ السلام ہوں، ہم زندگی بھر عزاداری کریں، ماتم کریں پھر بھی حق ادا نہ ہوگا لیکن ہمارے لاؤڈ سپیکر سے کسی مریض کی نیند میں پریشانی نہ ہو، ہمارے جلوس میں صفائی کا خیال ہو کہ جب جلوس آگے بڑھ جائے تو سڑک پر کوڑے نہ ملے اور لوگ اسلام کے حکم نظافت سے آشنا ہوں۔ ہم جلد بازی میں غلط جگہ گاڑی پارک نہ کریں کہ اگر ادھر سے کوئی ایمبولنس گذرے اور ہمارے غلط گاڑی پارک کرنے کے سبب ایمبولینس رک جائے اور مریض کی حالت خراب ہو جائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ لہذا ہمیں ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیے جن سے کسی کو کوئی پریشانی ہو۔