بدھ کو نائیجریا نے انسداد دہشت گردی ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ بوکوحرام دہشت گرد تنظیم کے گرفتار کئے گئے ۳۰۰؍ ارکان کے خلاف مقدمہ کی سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس مقدمے کی شنوائی بیک وقت ۵؍ جج کررہے ہیں۔
اسٹرٹیجک کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر اور نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے سربراہ مائیکل ابو نے بدھ کو عدالتی عمل کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ مائیکل ابو نے تصدیق کی کہ مقدمہ بین الاقوامی فوجداری انصاف کے معیارات کے مطابق ہے اور اس کی نگرانی نائیجیریا کا وفاقی ہائی کورٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ۳۰۰؍ مدعا علیہان کیلئے فوری انصاف کو یقینی بنانے کیلئے پانچ جج اس مقدمے کی صدارت کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل نائیجیریا کی حکومت نے شمال مشرقی علاقے میں پکڑے گئے بوکو حرام کے ۵؍ ہزار دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ ارکان کے خلاف وفاقی عدالت میں گروپس میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ۲۰۰۹ء سے بوکو حرام نائیجیریا میں بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ دار رہی ہے جس کے نتیجے میں ۲۰؍ ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس گروپ نے ۲۰۱۵ء سے اپنے حملوں کو پڑوسی ممالک کیمرون، چاڈ اور نائیجر تک بڑھایا ہے، جس کے نتیجے میں جھیل چاڈ بیسن کے علاقے میں کم از کم ۲؍ ہزار مزید ہلاکتیں ہوئیں۔دہشت گردی کے حملوں اور جاری تنازعات کی وجہ سے سالانہ لاکھوں نائیجیرین بے گھر ہو رہے ہیں۔