سنکیانگ کے حکام نے ایغور مسلمانوں کے لئے رپورٹنگ کی ضروریات کو بڑھا دیا ہے کیونکہ وہ خطے میں ایغور مسلمانوں پر اپنی نگرانی بڑھا رہے ہیں۔
ان تقاضوں کے مطابق اگر کوئی مہمان ایغور گھر میں داخل ہوتا ہے تو گھر کے مالک کو اس کی اطلاع سنکیانگ کے حکام کو دینی ہوگی چاہے وہ دس منٹ کے لئے آئے یا دو گھنٹے کے لئے۔
یہ ضرورت چینی حکام کی طرف سے ایغوروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے لاگو کی گئی سخت نگرانی کی پالیسیوں میں سے ایک ہے جبکہ امریکہ اور کچھ مغربی ممالک کا ماننا ہے کہ چینی حکام سنکیانگ میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیاں کرتے رہتے ہیں اور ان پر نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگاتے ہیں۔
جبکہ اس الزام کی چینی حکومت سختی سے تردید کرتی ہے۔